بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اربوں کی بےضابطگیوں کا انکشاف
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
قومی اسمبلی میں نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹ کمیٹی (پی اے سی) کا اجلاس ہوا جس میں کمیٹی نے ڈالر کی ذخیرہ اندوزی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک کو بلانے کا فیصلہ کرلیا۔
چیئرمین پی اے سی کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی نہیں کی، کارروائی اور کریک ڈاؤن کے بجائے ذخیرہ اندوزوں کے ساتھ مذاکرات کیے گئے۔
نور عالم خان کا اجلاس میں کہنا تھا کہ دھماکے کے وقت چیف سیکرٹری کے دفتر میں موجود تھا، میری گاڑی پر جھنڈا لگا ہونے کے باوجود مجھے روک کر چیک کیا جاتا ہے، اندر گیا تو افغان مہاجرین گھوم رہے تھے، افغان مہاجرین کی کوئی روک تھام کیوں نہیں ہے۔
کمیٹی نے تخفیف غربت اور سماجی تحفظ ڈویژن کی آڈٹ رپورٹ 20-2019 کا جائزہ لیا، اس دوران بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اربوں کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق بی آئی ایس پی میں 19 ارب 23 کروڑ روپےکی خوردبرد کی گئی، ملتان کی ایک موبائل شاپ سے 39 اضلاع کی امداد تقسیم ہوئی جب کہ 51 فرینچائز سے اضلاع کے باہر کی ادائیگیاں کی گئیں۔
Comments are closed on this story.