Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

پشاور دھماکہ: ’اقامت ہو رہی تھے کہ اچانک۔۔۔۔‘ عینی شاہد نے کیا دیکھا؟

مسجد میں نہ صرف پولیس افسران اور اہلکار بلکہ علاقے کے کاروباری حضرات بھی نماز ادا کرتے ہیں۔
اپ ڈیٹ 30 جنوری 2023 04:21pm
تصویر بزریعہ روئٹرز
تصویر بزریعہ روئٹرز

پشاور کی پولیس لائنز میں موجود مسجد میں ہونے والے خود کش دھماکے میں زخمی ہونے والے عینی شاہد کا کہنا ہے کہ نماز کےلئے کھڑے تھے کہ اچانک دھماکہ ہوا۔

پشاورمیں پولیس لائنز کی مسجد میں ظہرکی نماز کے دوران ہونے والے دھماکے میں اب تک 30 افراد شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

آج نیوز سے خصوصی گفتگو میں زخمی پولیس اہلکار محمد عمران نے بتایا کہ نمازی فرض کے لیے کھڑے ہوئے تھے، اقامت ہو رہی تھی کہ اسی دوران دھماکہ ہوگیا۔

زخمی پولیس اہلکار کے مطابق دھماکے کے وقت مسجد میں 300 سے زائد نمازی موجود تھے۔

نمائندہ آج نیوز کے مطابق پولیس لائنز کی مسجد میں نہ صرف پولیس افسران اور اہلکار بلکہ علاقے کے کاروباری حضرات بھی نماز ادا کرتے ہیں۔

پیر کا دن معمول سے زیادہ مصروف ہوتا ہے جس کی وجہ سے 200 سے 300 نمازی مسجد میں موجود تھے۔

جائے وقوعہ کی فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ دھماکہ مسجد کے اگلے حصے میں ہوا جس سے سامنے کی دیوار گر گئی۔ التبہ مسجد کی بالائی چھت اپنی جگہ موجود رہی۔

محمد عمران کے مطابق دھماکے سے مسجد کا ایک حصہ شہید ہوگیا۔

سیکیورٹی حکام کے مطابق خودکش بمبار نے پہلی صف میں خود کو اُڑایا۔

حکام کے مطابق زیادہ تر افراد چھت کا ملبہ گرنے سے زخمی ہوئے، چھت کے ملبے تلے مزید کچھ لوگ دبے ہوئے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ مسجد میں ایک ہزار سے زائد نمازیوں کی گنجائش ہے۔

لوگ اپنی مدد آپ کے تحت بھی زخمیوں کو نکالنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

suicide attack

peshawar blast

Suicide Bomber

Peshawar police lines blast Jan 2023