لاہور ہائیکورٹ نے فواد چوبدری کیخلاف درج مقدمات کا ریکارڈ طلب کرلیا
لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء فواد چوبدری کے خلاف درج تمام مقدمات کا ریکارڈ طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے نبیل شہزاد کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں وفاقی حکومت، صوبائی حکومت پنجاب، محکمہ داخلہ وفاق و پنجاب،آئی جی اسلام آباد، پنجاب،ڈائیریکٹر جنرل ایف آئی اے،ڈائیریکٹر سائیبر کرائم اورچیئرمین نیب کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل احمد پنسوٹا نے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ فواد چوہدری کے خلاف بغاوت کا جھوٹا مقدمہ درج کروایا گیا،اس طرح کے متعدد مقدمات درج کرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں ،نگراں حکومت کا کسی سیاسی شخصیت کے خلاف مقدمات درج کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
وکیل نے مزید کہا کہ تمام اداروں کو مقدمات کی معلومات کے لئے خط لکھا گیا،کسی ادارے نے معلومات مہیا نہیں کیں،خدشہ ہے کہ انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا جائے گا،عدالت تمام اداروں کو مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے،عدالت فواد چوہدری کو دیگر قائم مقدمات میں پیش ہونے تک ضمانت بھی منظور کرئے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد مقدمات کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت کل 31 جنوری تک ملتوی کردی۔
عدالت کا فواد چوہدری کو ساڑھے 11 بجے پیش کرنے کا حکم
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو ساڑھے 11 بجے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت میں وقفہ کردیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے سے متعلق کیس کی سماعت کر رہے ہیں۔
فواد چوہدری کے وکیل بابر اعوان، فیصل چوہدری اور فواد چوہدری کی اہلیہ حبا چوہدری عدالت پہنچ گئے ،اس کے علاوہ پی ٹی آئی رہنما خرم نواز اور سینیٹر شہزاد وسیم بھی عدالت پہنچ گئے۔
سماعت شروع ہونے پر بابر اعوان نے جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیس کی سماعت اگر تھوڑی جلدی کر دیں، جس پر جج نے کہا کہ فواد چوہدری کیس کے لئے ساڑھے 11 بجے کا وقت رکھ لیتے ہیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے فواد چوہدری کو ساڑھے 11 بجے عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے تفتیشی افسر کو حکم دیا کہ فواد چوہدری کا میڈیکل کروا کر رپورٹ پیش کریں۔
فواد چوہدری کی گرفتاری
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کو الیکشن کمیشن اور ان کے اہل خانہ کو دھمکیاں دینے کے الزام میں بدھ 25 جنوری کو علی الصبح لاہور میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
بعدازاں، پولیس انہیں ماتحت عدالت سے راہداری ریمانڈ لے کر اسلام آباد لے آئی۔
لاہور ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کو پیش کرنے کی ہدایت کی لیکن اس پر عمل نہ ہوا۔ عدالت نے درخواست خارج کردی۔
پی ٹی آئی رہنما کے خلاف تھانہ کہسار اسلام آباد میں الیکشن کمیشن حکام کو دھمکانے کا مقدمہ درج ہے۔
Comments are closed on this story.