پی ٹی آئی کے بعد شیخ رشید نے بھی محسن نقوی کی تعیناتی چیلنج کردی
پاکستان تحریک انصاف کے بعد عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے بھی محسن نقوی کی بطور نگران وزیراعلیٰ پنجاب تعیناتی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
شیخ رشید نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ محسن نقوی کی بطور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب تعیناتی کالعدم قراردی جائے، ان کے آصف زرداری اورشریف خاندان کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیب کے کیس میں کرپشن کی رقم واپس کی جس کا مطلب ہے وہ سزا یافتہ ہیں، نیب قانون کے تحت سزا یافتہ شخص عوامی عہدہ نہیں رکھ سکتا، سپریم کورٹ بھی کرپٹ افراد کو عوامی عہدے کے لئے نااہل قرار دے چکا ہے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی تعیناتی سپریم کورٹ میں چیلنج کی تھی۔
پس منظر
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے محسن نقوی کا نام اپوزیشن لیڈر حمزہ شہبازکی جانب سے بھیجا گیا تھا اور انہیں الییکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ایکٹ 244 اے کے تحت وزیرِاعلیٰ مقررکیا ۔
اس اہم تقرری کے لیے حکومت نے نوید اکرم چیمہ اور احمد نواز سکھیرا جبکہ اپوزیشن نے محسن رضا نقوی اور احد چیمہ کا نام تجویز کیا تھا۔
پنجاب اسمبلی کے قائد حذب اختلاف اور قائد حزب اقتدار کے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے پر معاملہ پارلیمانی کمیٹی تک پہنچا، وہاں بھی کسی نام پر اتفاق نہ ہونے پر معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس آیا تھا۔
تاہم پی ٹی آئی کے علاوہ چوہدری پرویزالٰہی کی جانب سے بھی اس تقرری کی شدید مخالفت کی گئی ، پی ٹی آئی کا ماننا ہے کہ حسن نقوی پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے قریب ہونے کی وجہ سے انتخابات پراثراندازہوسکتے ہیں۔
Comments are closed on this story.