فواد چوہدری کو توہین الیکشن کمیشن کا ایک اور نوٹس بھیجنے کا فیصلہ
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کو توہین الیکشن کمیشن کا ایک اور نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ فواد چوہدری کی گزشتہ روز کی تقریر پر کیا گیا۔
الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ فوادچوہدری ادارہ جاتی توہین کےمرتکب ہوئےہیں، الیکشن کمیشن کے ملازمین اور ان کے اہلخانہ کے لئلے دھمکی ہے۔
واضح رہے کہ فواد چودری کو گزشتہ روز حراست میں لیا گیا تھا، ان کے خلاف سیکریٹری الیکشن کمیشن عمرحمید کی مدعیت میں اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
گرفتاری کے بعد پولیس نے فواد چوہدری کو کینٹ کچہری میں پیش کیا۔
عدالت نے سابق وفاقی وزیر اطلاعات کا راہدری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے فواد چوہدری کو اسلام آباد لے جانے کی اجازت دے دی ۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے فواد چوہدری کا سروسز اسپتال سے میڈیکل کرانے کا حکم بھی دیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے آئی جی اسلام آباد اور آئی جی پنجاب کو شام 6 بجے طلب کیا۔
آئی جی پنجاب نےعدالت کے روبرو پیش ہوکر جواب جمع کرا یا جس میں کہا گیا کہ مجھے عدالتی فیصلہ واٹس اپ پر موصول ہوا، فواد چوہدری کو لے جانے جانے کے بعد فیصلے کا علم ہوا، رحیم یار خان میں تھا جہاں سگنلز کا بہت پرابلم تھا۔
آئی جی پنجاب نے کہا تھا کہ فواد چوہدری پنجاب پولیس کی حراست میں نہیں، بروقت پتا چلتا تو فواد چوہدری کو پیش کردیتا، عدالت کی توہین کو سوچ بھی نہیں سکتا۔
جس کے بعد عدالت نے فواد چوہدری کی گرفتاری کے خلاف بازیابی کی درخواست خارج کردی۔
فواد چوہدری کو ہتھکڑی لگا کر ایف 8 کچہری میں پیش کیا گیا جبکہ پی ٹی آئی گرفتار رہنما کا چہرہ سفید کپڑے سے ڈھانپ کر عدالت لایا گیا۔
فواد چوہدری کی پیشی کے باعث عدالت کے باہر سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے اور پولیس کی بھاری نفری بھی ایف 8 کچہری کے باہرتعینات کی گئی۔
تفتیشی افسر کی جانب سے فواد چوہدری کے 8 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی تاہم مجسٹریٹ نوید خان نے فواد چوہدری کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جس کے بعد انہیں انسداد دہشت گردی (سی ڈی ڈی) ہیڈ کوارٹر منتقل کردیا گیا۔
Comments are closed on this story.