لاہور: ساتھی طالبہ پرتشدد کرنے والی طالبات کا نام اسکول سے خارج کرنے کی سفارش
ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے لاہورکےعلاقے ڈیفنس کے نجی اسکول میں طالبہ پر کئے گئے تشدد کے معاملے میں تحقیقاتی رپورٹ مرتب کرتے ہوئے اسکول کی رجسٹریشن معطل، جرمانے اور تشدد کرنے والی طالبات کا نام اسکول سے خارج کرنے کی سفارش کردی۔
چند روز قبل 4 طالبات کی جانب سے کلاس فیلو طالبہ پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوئی تھی، متاثرہ والدین کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ ساتھی طالبات نشہ کرتی ہیں اور میری بیٹی کو بھی اس کا عادی بنانا چاہتی تھیں، شکایت پر بیٹی کوتشددکا نشانہ بنایا گیا۔
ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے انکوائری رپورٹ میں قراردیا ہے کہ واقعہ اسکول سے باہرسٹوڈنٹ پارٹی کی تصاویر والدین سے شئیر کرنے پر پیش آیا۔ طالبپ پرتشدد نجیا سکول کے کیفے ٹیریا کے باہر پیش کیا گیا۔
ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسکول میں نظم وضبط کا فقدان پایا گیا، کیفے ٹیریا کے داخلی راستے پر کیمروں کی تنصیب بھی نہیں کی گئی ۔ لڑائی جھگڑا کرنے والی طالبات آپس میں دوست تھیں۔
تحقیقاتی رپورٹ میں انکوائری افسران کی اسکول کو 6 لاکھ روپے کا جرمانہ کرنے کی سفارش کرتے ہوئے رجسٹریشن بھی معطل کرنے کی سفارش کی گئی ہے، اس کے علاوہ تشدد کرنے والی طالبات کے نام اسکول سے خارج کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔
معاملہ کیا ہے؟
لاہور کے علاقے ڈیفنس میں نجی اسکول کی طالبہ کو دیگر طالبات نے تشدد کا نشانہ بنایا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔
متاثرہ بچی کے والد کی مدعیت میں تھانہ ڈیفنس میں درج مقدمے میں مدعی عمران نے مؤقف اپنایا کہ اس کی بیٹی کو کلاس فیلو جنت، اس کی بہن کائنات، عمائمہ اور نور رحمان نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
ایف آئی آر کے مطابق باکسر عمائمہ متاثرہ لڑکی کو کھینچ کر کینٹین کی طرف لے گئی، اسے بالوں سے پکڑا، چھریوں کے وار کیے، زمین پرگرایا اور ٹھوکریں مارتے رہے۔
ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا کہ ملزمان نے متاثرہ لڑکی کی سونے کی چین بھی چھین لی، لڑکی جنت نشے کا شوق رکھتی ہے اور مدعی کی بیٹی کو بھی نشے میں ملوث کرنا چاہتی تھی۔
ڈان نیوز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ متاثر ہ لڑکی کے میڈیکل میں تشدد کی تصدیق ہوئی ہے، ڈیفنس اے کے نجی سکول کی انتظامیہ سے بھی پوچھ گچھ کی گئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نجی سکول میں الیکٹرک سگریٹ تنازع کی وجہ بنی۔
Comments are closed on this story.