Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

اطلاع غلط ہے کہ ہم مئیر شپ جماعت کو دیں گے، سعید غنی

جماعت اسلامی کی مقبولیت میں اضافہ حیرت انگیز ہے
اپ ڈیٹ 17 جنوری 2023 04:02pm

پیپلزپارٹی نے بلدیاتی انتخابات کے نتائج پرتحفظات کااظہارکرنے والی جماعت اسلامی کو قانونی راستہ اختیار کرنے کا مشورہ دے دیا، سعید غنی کہتے ہیں پی پی کا نشستیں لینا حیرت انگیزنہیں، جو بات حیرت انگیز ہے وہ جماعت اسلامی کی مقبولیت میں اضافہ ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران سعید غنی نے کہا کہ جماعت اسلامی نے نتائج میں تاخیر کا شور ڈالا ، لانڈھی ٹاؤن کے نتائج سب سے زیادہ تاخیرسے آئے اور 9 کی 9 نشستیں جماعت اسلامی کو ملیں جنہوں نے نتائج تبدیل کرنے کا شورڈالا ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ایسٹ میں جماعت اسلامی 21، پی پی14 پی ٹی آئی 8 نشستیں جیتی۔ خود اندازہ لگائین پی پی کیماڑی، ملیر، ساؤتھ سے جیتی ہے جو تاریخی طور پر اس کا گڑھ رہے ہیں، ہم جیتیں تو حیرت ہوتی ہے اور جماعت اسلامی سینٹرل سے ساری جماعتوں کا صفایا کردے توکچھ نہیں۔

سعید غنی نے طنزاًکہا کہ پی پی لیاری سے جیتے تو حیرت ہے، جماعت اسلامی کورنگی سے جیتے تو کچھ نہیں۔ ہم ویسٹ اور ملیر سے جیتیں تو حیرت یے وہ ایسٹ سے جیتیں تو کچھ نہیں ہے،۔ جماعت اسلامی کی 86 میں سے 79 نشستیں سینٹرل کورنگی اور ایسٹ کی ہیں اور پی پی کی 4 ضلعوں میں 74 سیٹیں ہوں تو حیرت کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ حقیقت پسند ہونا چاہیے۔ کل میں نے جماعت اسلامی کو مبارکباد دی اور مینڈیٹ کو تسلیم کیا، انہوں نے توقع سے زیادہ نشستیں لیں جبکہ ہمیں صدر، سینٹرل اور ایسٹ میں توقع سے کم نشستیں ملیں۔

پی پی رہنما نے سوال اٹھایا کہ پاکستان کی تاریخ میں انہونی ہوگئی کہ پی پی کراچی میں نمبر 1 کیسے آگئی ، ہم تو 79، 83، 2001 میں بھی نمبر ون تھے۔ میں علی زیدی کو سن رہا تھا،کہتے ہیں 40 ہماری سیٹیں کے گئے، ہم نے 40 پی ٹی آئی کیاور 8 نشستیں جماعت کی لے لیں تو50 تو یہی ہوگئیں ۔ مطلب ہم تو کچھ بھی نہیں ہیں۔

سعید غنی نے کہا کہ نتائج پراعتراض ہے تو جماعت اسلامی قانونی راستے اختیار کرے اور الیکشن کمیشن میں درخواستیں دے۔ ہم نے پہلے ہی کہا تھا پہلے نمبر پر پی پی ہوگی یاجماعت اسلامی لیکن عمران اسماعیل نے شام 5 بجے اپنی جیت کااعلان کردیا۔ عمران خان کو ان کے کرتوتوں کی بناء پر عوام نے مسترد کردیا۔ میری گزارش ہے جماعت اسلامی الیکشن کے نتائج تسلیم کرے اورجن حلقوں پراعتراض ہے ان کے لیے قانونی راستہ اختیار کرے۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ دس سیٹوں پر پرویز الہٰی وزیر اعلیٰ بن سکتا ہے تو جماعت کو بھی کوشش کرنی چاہئیے۔ ان کا کہنا تھا کہ حیرت انگیز نتیجہ پی ٹی آئی کا نہیں جماعت اسلامی کا ہے۔ جماعت نے کیا کچھ نہیں، کوئی تنظیمی کام نہیں ان کا، پھر بھی پریشانی ہے کہ نمبر پورے نہیں۔ پپی پی رہنما نے کہا کہ انہیں اپنی شکست کو کھلے دل کے ساتھ تسلیم کرنا چاہئیے۔ مناسب ہوگا اور شہر کے مفاد میں ہوگا کہ جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی ایک دوسرے کے مینڈیٹ کو تسلیم کریں اور ایک ساتھ چل کر لائحہ عمل طے کریں، ہم بات کرنے اور راستہ کرنے کو تیار ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان کے نمبر پورے کرنے کے مطالبے پر سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہم آپ کے نمبر کیسے پورے کریں، جن جگہوں پر اعتراض ہے قانون کا راستہ اختیار کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کے نتائج تیس گھنٹے میں آگئے، اس پہلے کبھی تیس گھنٹے میں نتیجے نہیں آئے، عام انتخابات میں آر ٹی ایس کے باوجود نتائج میں چار دن لگے تھے۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے بتایا کہ کے ایم سی کا ہاؤس 367 کا ہے، اس میں 246 براہ راست منتخب ممبران ہیں اور اس میں بھی 235 پر الیکشن ہوا، ہاؤس تب تک مکمل نہیں ہوگا جب تک ریزیرو سیٹس والے حلف نہیں لے لیتے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے امیدواروں میں ہر قومیت، رنگ وٓنسل اور زبان کا آدمی ملے گا، پیپلز پارٹی کیلئے علاقہ غیر سے بھی ہمارے ممبران جیتے ہیں۔

پی ٹی آئی سے مذاکرات نہ کرنے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ “اگر سامنے آپ کے ایک پاگل بیٹھا ہو، ذہنی طور پر مفلوج ہو، جن کو کوئی بات سمجھ نہ آتی ہو، جس سے بات کرو تو کاٹنے کو دوڑتا ہو، آپ اس سے کیا ڈائیلاگ کریں گے۔ اگر وہ یہ چول پنے چھوڑ دیں، انسانوں کی طرح برتاؤ کریں تو شاید میں اپنی پارٹی کو منت سماجت کرلوں، فی الحال وہ اس قابل نہیں کہ ان سے بات کی جائے۔

جماعت اسلامی کو مئیر شپ اورخواجہ سرا کو ڈپٹی مئیر بنانے کےسوال پر انہوں نے کہا کہ کوئی بھی، کسی بھی جنس کا ہو اس کا حق ہے کہ وہ مئیر بھی بن سکتا ہے، ڈپٹی مئیر بھی بن سکاتا ہے، وہ کسی بھی عہدے پر رہ سکتا ہے۔ یہ اطلاع بالکل غلط ہے کہ ہم جماعت کو مئیر کی سیٹ دینے جارہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی سیاسی مینجمنٹ میں چیمپئین ہے، ہمیں کسی غیر مرئی طاقت کا نہ انتظار ہے نہ مدد چاہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ہماری پارٹی، ہمارے کارکن میں اتنی صلاحئیت رکھی ہے کہ ہم اپنا کام خود کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے علاوہ جتنی چھوٹی جماعتیں ہیں انہیں ہم اپنے ساتھ ملانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

pti

PPP

Saeed Ghani

Jamaat e Islami

Hafiz Naeem ur Rehman