Aaj News

پیر, نومبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

’زیر غور ہے آرڈیننس کے زریعے بلدیاتی انتخابات روک دئے جائیں‘

کیا عدالت کے زریعے پنجاب اسمبلی کی تحلیل میں رکاوٹ ڈالی جاسکتی ہے؟
شائع 12 جنوری 2023 09:03pm
CM Punjab signs advice to dissolve Punjab Assembly | Pervaiz Elahi’s new surprise | Faisla Aap Ka

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں چیف وہپ خلیل طاہر سندھو کا کہنا ہے کہ کل چوہدری پرویز الہٰی نے ممبران کو اسمبلی نہ توڑنے کی یقین دہانی کروا کر ووٹ لیا۔

آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں میزبان اور سینئی صحافی عاصمہ شیرازی کے ساتھ گفتگو میں طاہر سندھو کا کہنا تھا کہ ہم نہیں ٹوٹے ہیں، آج بھی ان کے پانچ ممبر مومنہ وحید سے لے کر خرم لغاری اور چوہدری مسعود تک، دوست محمد مزاری اور فیصل چیمہ ٹوٹے ہیں۔ ہم سارے 179 جڑے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ”میں حلفیہ کہتا ہوں پانچ وزراء اور دس کے قریب ایم پی ایز میرے پاس آج آئے پیپلز ہاؤس کمرہ نمبر گیارہ سی میں کہ کسی طرح سے آپ عدم اعتماد لے آئیں، تاکہ اسمبلیاں نہ ٹوٹیں۔ میں نے ان سے کہا کہ میں کچھ نہیں کرسکتا آپ ہماری لیڈرشپ سے بات کریں۔“

عمران خان کے اسمبلیاں توڑ کر الیکشن میں جانے کے مقصد میں کامیابی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں پتا عمران خان صاحب الیکشن چاہتے ہیں یا مارشال لاء۔

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کا اسمبلی تحلیل کے بعد پیدا ہونے والی صورتِ حال پر بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسمبلی کو اس وقت تحلیل کیا جاتا ہے تو نگراں حکومت آجائے گی اور اسے تین ماہ کے اندر الیکشن کرانے ہوں گے، لیکن اس کا ایک فائدہ یہ ہے کہ اکتوبر میں اگر الیکشن ہوں تو پنجاب اور خیبر پختونخوا میں مستقل پانچ سال کیلئے حکومتیں آچکی ہوں گی، حالات نظر آتے ہیں کہ تحریک انصاف کافی بڑی تعداد کے ساتھ یہ الیکشن جیت جائے اور اس کا بہت بڑا اثر عام انتخابات پر ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ان کو چاہئیے یہ سارے ملک میں ایک ساتھ الیکشن کرائیں اور جتنا جلدی کرائیں گے کنفیوژن ختم ہوگی۔

سینئیر صحافی اور تجزیہ کار منیب فاروق کا پروگرام میں کہنا تھا کہ چوہدری پرویزالہیٰ نے بہت بد دلی سے سمری پر دستخط کئے ہوں گے، انتخابات سے بحران مزید بڑھ جائے گا، ن لیگ پنجاب میں اور پی ٹی آئی وفاق میں ان کا مینڈیٹ قبول نہیں کرے گی۔

سینئیر صحافی اور تجزیہ کار مظہر عباس کا ن لیگ کیلئے کوئی آپشن باقی رہنے کے سوال پر بھی کہنا تھا کہ اپریل 2022 سے آج تک ن لیگ کی مقبولیت پنجاب میں گرتی جارہی ہے، حمزہ شہباز کو وزیراعلٰی بنانے پر یہ ناکام ہوئے، ضمنی انتخابات میں یہ ناکام ہوئے، انہوں نے خود کہا کہ الیکشنز میں جانے سے پہلے یہ دونوں اسمبلیاں تحلیل کریں اب اگر کر رہے ہیں تو آپ نے گورنر سے اعتماد کے ووٹ کا کہہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ نو مہینوں میں پی ڈی ایم میں سب سے زیادہ نقصان ن لیگ نے اٹھایا ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل احمد اویس کا اس بارے میں کہنا تھا کہ نواز، شہباز اور مریم کی سیاست میں فرق ہے، یہ ایک ایک کرکے باہر چلے گئے، حالات اتنے خراب کردئے گئے ہیں کہ جب یہ واپس آئیں تو عوام انہیں امید کی نظر سے دیکھیں۔

کسی طرح اسمبلی تحلیل کو ٹالے جانے کے امکان پر منیب فاروق کا کہنا تھا کہ کل کو یہ خارج از امکان نہیں کہ معاملہ عدالت میں چلا جائے کہ کسی تیسرے شخص کے کہنے پر اسمبلی توڑی گئی جو پنجاب اسمبلی کا ممبر ہی نہیں ہے، گند ڈالنے کے سو طریقے نکل سکتے ہیں۔

ایم کیوم کے دوبارہ اتھڈا اور کراچی میں بلدیاتی انتخابات پر عاصمہ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے مظہر عباس نے کہا کہ آج رات کوئی اہم پیشرفت ہوسکتی ہے، کیونکہ ایم کیو ایم نے واضح دھمکی دی ہے کہ ہم بلدیاتی الیکشنز نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ زیر غور ہے آرڈیننس کے زریعے بلدیاتی انتخابات روک دئے جائیں، اس کے سیاسی نقصانات ایم کیو ایم سے زیادہ پیپلز پارٹی کو اٹھانے پڑیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اتحاد کے حوالے سے بہت عرصے سے بات چل رہی تھی، آگے جاکر اس کے نتائج اچھے آسکتے ہیں۔

cm punjab

karachi

punjab assembly

Chaudhry Pervaiz Elahi

MQM Pakistan

Assembly dissolution

Sindh Local Bodies Election