Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

بلوچستان حکومت کو ایک ماہ میں کرشنگ پلانٹس کیلئے جگہ فراہم کرنے کی ہدایت

زیادہ وقت نہیں دے سکتے اس طرح تو صوبائی حکومت کا امیج خراب ہوتا ہے، چیف جسٹس
شائع 12 جنوری 2023 12:01pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل

سپریم کورٹ آف پاکستان نے بلوچستان حکومت کو ایک ماہ میں کرشنگ پلانٹس کے لئے جگہ فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے کوئٹہ اسٹون کرشنگ پلانٹس کی منتقلی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

عدالت عظمیٰ نے بلوچستان حکومت کو ایک ماہ میں کرشنگ پلانٹس کے لئے جگہ فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ میں کرشنگ کے لئے جگہ مختص نہیں ہوئی تو چیف سیکرٹری پیش ہوکر وجوہات سے آگاہ کریں۔

جسٹس عائشہ نے کہا کہ گزشتہ سماعت پرعدالت نے وائلڈ لائف پارکس نوٹیفائی کرنے کا کہا تھا، صوبائی حکومت پارکس کی جگہ نوٹیفائی نہیں کرپا ہورہی اور کرشرز کو دوسری جگہ دے نہیں رہے ہیں۔

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان نے کہا کہ ڈائریکٹر مائینز نے کرشرز کے نمائندوں کو بلا کر جگہ دکھائی ،کوئٹہ کے نزدیک اور مناسب جگہ دی لیکن کرشرز وہاں جانا نہیں چاہتے ہیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ معاملہ حل نہیں ہو رہا کیوں نہ چیف سیکرٹری بلوچستان کو بلا کر پوچھیں، لاء آفیسر فیصلہ نہیں کرسکتے تو چیف سیکرٹری ذمہ دار ہیں۔

جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ کرشرزنے کاروبار کرنا ہے انہیں صوبائی حکومت جگہ بتائے تاکہ وہ کاروبار کرسکیں۔

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان نے استدعا کی کہ عدالت ایک ماہ کے بجائے 2 ماہ کا وقت دے، جس پر چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ زیادہ وقت نہیں دے سکتے اس طرح تو صوبائی حکومت کا امیج خراب ہوتا ہے۔

Supreme Court

اسلام آباد

justice umer ata bandiyal

balochistan crushing plants