Aaj News

جمعرات, دسمبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

وزیراعلیٰ پرویزالہیٰ اعتماد کا ووٹ لینے میں کامیاب

پرویزالہیٰ پراعتماد کی قرارداد کے حق میں 186 ووٹ آئے
اپ ڈیٹ 12 جنوری 2023 01:39am
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے میں کامیاب ہوگئے۔

تحریک انصاف نے پرویز الہٰی کے اعتماد کے ووٹ پر رائے شماری کے لئے رات گئے کارروائی شروع کی، اجلاس کچھ دیر وقفے کے بعد اسپیکر سبطین خان کی زیر صدارت دوبارہ شروع ہوا جس میں پرویز الٰہی پر اعتماد کی قرارداد اسمبلی میں پیش کی گئی۔

اسپیکر کے مطابق پرویزالہیٰ پراعتماد کی قرارداد کے حق میں 186 ووٹ آئے جب کہ اپوزیشن ارکان نے اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا، اب اسپیکر نتائج کی کاپی گورنر بلیغ الرحمان اور عدالت کو بھیجیں گے۔

پنجاب اسمبلی کا 11 جنوری کا اجلاس قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے ختم کردیا جب کہ 12 جنوری کا اجلاس دوبارہ شروع ہوا۔

سیکرٹری پنجاب اسمبلی نے ارکان کو رولزآف پروسیجر پڑھ کر سنائے، قرارداد پر رائے شماری کی گئی، اسمبلی کے لابی کے تمام دروازے بھی بند کردیئے گئے جب کہ اپوزیشن ارکان نے کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

قبل ازیں، صوبائی وزیر میاں محمود الرشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پرویزالہیٰ اعتماد کا ووٹ آج ہی لیں گے، اعتماد کی قرارداد بھی تیار کرلی گئی ہے، ایوان میں 187 ارکان موجود ہیں جو پرویز الٰہی پر اعتماد کا اظہار کریں گے۔

ایک ٹوئٹ میں واثق قیوم عباسی نے اعتماد کے ووٹ سے متعلق لکھا کہ ”سب پُراعتماد رہیں، مطمئن رہیں، اعتماد کا سرپرائز آنے والا ہے، آج ہی آنے والا ہے“۔

ڈپٹی اسپیکر کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویز الہیٰ پر اعتماد کے لئے قرارداد بھی پیش کی جاسکتی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کرلیا ہے، ڈپٹی اسپیکر نے اسمبلی کارروائی میں ایک گھنٹے کا اضافہ کردیا۔

پی ٹی آئی رکن اسمبلی رانا شہباز کے مطابق وزیراعلیٰ پرویز الٰہی اسمبلی پہنچ گئے ہیں، سینیٹر علی ظفر، فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی اور حماد اظہر اسپیکر پنجاب اسمبلی کے چیمبر میں موجود تھے جہاں اعتماد کے ووٹ سے متعلق حکومتی قیادت نے مشاورت کی تھی۔

اراکین اسمبلی کی گنتی

بدھ کو اسمبلی پہنچنے والے اراکین کو گنتی کرکے ایوان میں بھیجا گیا۔

دوسری جانب رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ سے متعلق ٹوئٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی اور اس کی اتحادی حکومت کے ارکان کی تعداد 187 ہے۔

کچھ دیر میں اعتماد کا ووٹ لیا جا سکتا ہے، فواد چوہدری

ایک بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ اسمبلی میں ہمارے 185 ارکان ہیں، ایک ممبر بہاولپور سے روانہ ہوگئے ہیں جو کچھ دیر میں اسمبلی پہنچ جائیں گے جب کہ ایک اور ممبر سے رابطہ ہے تعداد 187 ہو جائے گی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ کسی بھی وقت اعتماد کا ووٹ لیا جا سکتا ہے، ووٹنگ کچھ دیر میں ہو سکتی ہے، 187 ارکان پورے ہوتے ہی اعتماد کا ووٹ لیں گے جس کے کے لئے پرویز الٰہی بھی تھوڑی دیر میں ایوان پہنچ جائیں گے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ووٹ لیا جاتا ہے تو اپنی درخواست واپس لے لیں گے اور درخواست لینے کے بعد اسمبلی تحلیل کی سمری بھیج دیں گے۔

اسپیکر سبطین خان کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس جاری ہے جس میں وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کا اعتماد کا ووٹ لینے کا امکان ہے تاہم وہ ابھی ایوان میں موجود نہیں ہیں۔

آج اعتماد کا ووٹ نہیں ہوگا، اسپیکر سبطین خان

دوسری جانب ن لیگ کے رکن بلال یاسین نے اسپیکر کو اجلاس ملتوی کرنے کی درخواست کردی۔

اسپیکر سبطین خان نے ن لیگ کے رکن کی درخواست پر رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ اجلاس ملتوی نہیں کر رہےم ایوان میں پہلے عام بحث ہوگی، حکومت اور اپوزیشن بحث کے لئے ارکان کے نام دیں۔

بلال یاسین نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نےاپنے تحفظات رکھے ہیں، آپ نےکہا ہےکہ آج کوئی ووٹنگ نہیں ہوگی، کل کوئی قیامت تو نہیں ہے، ایک بجے سے یہاں بیٹھے ہیں، کونسی ایسی مجبوری ہے آج ہی تقاریر کرانی ہے، لہٰذا آپ کل تقاریر کرا لیں۔

اسپیکر نے بلال یاسین کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ رات کی تاریکی میں آرڈر پاس کرنا مناسب نہیں، 10 رات پہلے جو نوٹس ہوا وہ بھی مناسب نہیں تھا، جو ہاؤس میں بیٹھنا چاہ رہے ہیں انہیں بیٹھنے دیں، البتہ میں نے آپ سےکہا کہ آج اعتماد کا ووٹ نہیں ہوگا۔

اس سے قبل جب اراکین اجلاس میں شرکت کے لئے پہنچے تو پی ٹی آئی کی جانب سے اراکین کی گنتی کرکے انہیں ایوان میں بیجھا گیا، گنتی کا عمل کچھ دیر جاری رہا جس سے یہ تاثر پیدا ہوا کہ پی ٹی آئی فوری طور پر اعتماد کا ووٹ لینے والی ہے، البتہ اس کے ساتھ ہی فواد چوہدری نے 187 ارکان ہونے کا دعویٰ کردیا۔

اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کے سامنے آکر حکومت مخالف شدید نعرے بازی کی، اس دوران وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ بھی مہمان گیلری میں موجود تھے۔

بعد ازاں وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن رکن عثمان مخدوم نے کہا کہ پہلے اعتماد کا ووٹ لیں اس کے بعد کارروائی آگے بڑھے گی جس پر اسپیکر اسمبلی کا کہنا تھا کہ کل عدالت میں تاریخ ہے، حکومت کہیں نہیں جائے گی اور اعتماد کا ووٹ بھی لے گی۔

punjab assembly

Lahore High Court

Vote of Confidence

sibtain khan