Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

جنیوا کانفرنس میں پاکستان کیلئے توقع سے زائد 10.57 ارب ڈالر امداد کا اعلان، اقوام متحدہ حیران

پاکستان کو 8 ارب ڈآلر کی توقع تھی
اپ ڈیٹ 10 جنوری 2023 09:41am

جنیوا میں دنیا نے سیلاب سے تباہ حال پاکستان کی مدد کے لئے حامی بھرتے ہوئے ساڑھے 10 ارب ڈالر سے زائد کی امداد کا اعلان کردیا ہے۔ یہ رقم توقع سے زائد ہے جس پر کانفرنس کے منتظم اقوام متحدہ عہدیدار نے حیرت کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے مجموعی طور پر 16 ارب ڈالر کی ضرورت ہے اور توقع کی جا رہی تھی کہ جنیوا کانفرنس میں اس رقم کا نصف یعنی 7 یا 8 ارب ڈالر حاصل ہو جائے گا۔

تاہم کانفرنس کے دوران پاکستان کے لیے ساڑھے 10 ارب ڈآلر سے زائد امداد کا اعلان کیا گیا۔

یو این ڈیولپمنٹ پروگرام کے ایڈمنسٹریٹر ایچم سٹائنر (Achim Steiner) نے ان اعلانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ”بہت غیرمعمولی“ ہے کیونکہ عام طور پر عطیات دینے والے توقع سے کم رقم کا اعلان کرتے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نےکہا کہ عالمی برادری اور ترقیاتی شراکت دار سیلاب متاثرین کے لئے جینیوا میں بین الاقوامی کانفرنس میں مثالی جذبہ دکھا رہے ہیں، اسلامی ترقیاتی بینک (آئی ڈی بی) نے تین سال میں 4 ارب 20 کروڑ ڈالر کا اعلان کیا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ورلڈ بینک، ایشیا ریجن کے نائب صدر مارٹن ریزر نے دو ارب ڈالر، ایشیائی ترقیاتی بینک (ای ڈی بی) ڈیڑھ ارب ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سعودی عرب اور ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) نے ایک، ایک ارب ڈالر جب کہ فرانس 345 ملین ڈالر، یورپی یونین 93 ملین، چین 100 ملین، جرمنی 88، جاپان 77 ملین اور یو ایس ایڈ کے 100 ملین ڈالر مالی امداد کے ساتھ پاکستان کو مجموعی طور پر 10.57 ارب ڈالر ملیں گے۔

فرانس نے صحت کے شعبے اور موسمیاتی تبدیلی سے مقابلے کیلئے 10 ملین یوروز کے ساتھ ساتھ 300 ملین یوروز کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا جو کہ 345 ملین ڈالر بنیں گے۔

کانفرنس میں اسلامک ڈیولپمنٹ بینک گروپ نے بھی پاکستان کیلئے تین سال کے دوران 4.2 ارب ڈالرز کی فنانسنگ کی یقین دہانی کرادی۔

اکنامک کورپوریشن اینڈ ڈیولپمنٹ نے بھی 84 ملین یوروز کا اعلان کردیا۔

جنیوا میں پاکستان کیلئے ڈونر کانفرنس جاری، 16 ارب ڈالر کی اپیل

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور گلوبل فنانشنل سسٹم کے باعث پاکستان متاثر ہوا، پاکستان میں سیلاب متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کے لئے 16 ارب ڈالرز درکار ہیں۔

پاکستان اور اقوام متحدہ کی سربراہی میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں اہم ترین بین الاقوامی کانفرنس جاری ہے۔

رپورٹ کے مطابق کانفرنس کے مختلف سیشن ہوں گے اور پارٹنرز کی طرف سے امداد کے اعلانات بھی کئے جائیں گے کانفرنس ”موسمیاتی تبدیلیوں کے مقابلے کی صلاحیت رکھنے والا پاکستان“ کے عنوان سے ہو رہی ہے۔

کانفرنس کا آغاز سیلاب سے بحالی کے لئے پاکستان کو وسائل کی فراہمی کی نشست سے ہوا۔ پاکستان میں سیلاب کی تباہی، نقصانات، امداد اور بحالی سے متعلق خصوصی ویڈیو بھی کانفرنس میں دکھائی گئی۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کانفرنس کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

برے حالات میں پاکستانی عوام کی فیاضی اور جذبہ دیکھ کرحیران ہوا، انتونیو گوتیریس

جینوا میں بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب میں سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے سیلاب متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے زلزلے، سیلاب، دہشت گردی اور جیوپولیٹکل بحران کا سامنا کیا، پاکستان سے یکجہتی کرنے والے ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہوں، برے حالات میں پاکستانی عوام کی فیاضی اور جذبہ دیکھ کرحیران ہوا۔

انتونیوگوتریس نے کہا کہ پاکستانی کمیونٹی نے کم وسائل کے باجود پناہ گزینوں کی مدد کی، سیلاب نے ایک تہائی پاکستان کو متاثرہ کیا، 33 ملین متاثر اور 8 ملین افراد بے گھر ہوئے، 9 ملین افراد پاکستان میں خطہ غربت کی لکیر پر پہنچ گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کے لئے 16 ارب امریکی ڈالرز کی ضرورت ہے، انفراسٹرکچر، اسکول، اسپتال بنانے اور روزگار کی فراہمی کی ضرورت ہے، موسمیاتی تبدیلی اور گلوبل فنانشنل سسٹم کے باعث پاکستان متاثر ہوا۔

سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ترقی پزیر ممالک کو قرضوں میں سہولت اور دیگر سہولیات ملنی چاہیئے، پاکستان میں سیلاب متاثرین کی حالت دیکھ کر دل ٹوٹ گیا، جنوبی ایشیا میں عوام دیگر دنیا کے مقابلے میں موسمیاتی تبدیلی سے 50 فیصد زیادہ خطرے میں ہیں۔

سیلاب نے پاکستان میں بڑی تباہی مچائی،بحالی اورامداد کا کام ابھی ختم نہیں ہوا،وزیرِاعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اس کانفرنس کی میرے ساتھ میزبانی پرسیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا شکرگزار ہوں، یو این سیکریٹری جنرل پاکستان سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے ایک بھرپور آواز ہیں، میں نے انتونیو گوتریس کےساتھ بلوچستان اور سندھ کا دورہ کیا، پاکستان کے عوام آپ کی خدمات کو کبھی نہیں بھولیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہم تاریخ کے ایک مشکل موڑ پر ہیں، اپنی عزت اورنفس کا تحفظ کرنا ہے ، سونامی جیسے سیلاب نے پاکستان میں 33 ملین افراد کو متاثر کیا، 8 ہزار کلومیٹر روڈ پانی میں بہہ گئے، 2 عشاریہ 6 ملین طلباء متاثر ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب نے پاکستان میں بڑی تباہی مچائی،ہم اس دوڑ میں وقت کا مقابلہ کررہے ہیں، بحالی اور امداد کا کام ابھی ختم نہیں ہوا، ریکوری اور بحالی کے لئے فریم ورک پر کام کرنے کے لئے 16.3ارب ڈالرز کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 20 ہزار ٹروپس نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا، انہوں نے ہزاروں افراد کی زندگیاں بچائیں، ایک سبق حاصل کیا کہ کوئی چیز اب پہلے جیسی نہیں ہوسکتی، وسائل کے گیپ نے زندگی کو ہمیشہ کے لئے بدل دیا۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ سندھ سے ابھی بھی سیلابی پانی نکالنا ہےتاکہ ہماری زرخیز زمین پر کام ہوسکے،میری حکومت نے ریکوری اور بحالی کے لئے ایک پلان بنایا ہے، فریم ورک پلان کا دوسرا مرحلہ انفراسٹرکچر کی بحالی ہے، ہمارا فنڈنگ گیپ 8 ارب ڈالرز ہے، ریسکیو ،بحالی پیپرز اور پاور پوانٹ پر نہیں بلکہ نظر آنی چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ میں ایک سپورٹ انٹرنیشنل پلان کا مطالبہ کرتا ہوں، مل کر ہی ہم زندگی اور خوابوں کی تعبیر کرسکتے ہیں۔

سیلاب متاثرین کی بحالی کی کوشش کر رہے ہیں، وزیر خارجہ

وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کی کوشش کر رہے ہیں، بین الاقوامی برادری کو مدد کے لئے سامنے آنا چاہیئے، پاکستان کو ایک بہت بڑی تباہی کا سامنا کرنا پڑا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اقوام متحدہ ، ورلڈ بینک، ایشین ڈیولپمنٹ بینک اور یوپی یونین ایک جامع پلان بنائیں، پاکستان کو ایک بہت بڑے چیلنج کا سامنا ہے، آدھا فریم ورک پلان ہم نے اپنے وسائل سے بنایا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب سے 30 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے، پاکستان کئی سالوں تک بین الاقوامی پارٹنرز کی سپورٹ چاہتا ہے، ہم آپ سب کے تعاون کی امید کررہے ہیں۔

سیلاب متاثرہ آخری شخص کی بحالی تک کوشش جاری رکھیں گے، اسحاق ڈار

وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے جنیوا میں بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر جانی ومالی نقصان ہوا، سیلاب سے 1700 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، 10 لاکھ سے زیادہ مال مویشی سیلاب کی نذر ہوگیا، سیلاب سے 22 ہزار سے زیادہ اسکول تباہ ہوئے، متاثرین کی بینظیرانکم سپورٹ پروگرام سے مدد کی۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ مشکل حالات میں پاکستان کی مدد کرنے والے ممالک کے شکر گزار ہیں، پاکستان میں حالیہ سیلاب نے معیشت کو بری طرح متاثر کیا، سیلاب متاثرہ آخری شخص کی بحالی تک کوشش جاری رکھیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بچوں کی تعلیم کے لئے اسکول موجود نہیں، سیلاب سے زراعت، انفرا اسٹرکچر اور لائیواسٹاک کو نقصان پہنچا، سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے ہمیں مزید امداد درکار ہے، بحالی کے اقدامات کے لئے 16.3بلین ڈالر کی ضرورت ہے۔

وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ہم نےموجودہ وسائل میں سے کافی حد تک سیلاب متاثرین کوریلیف دیا، بحالی کے لئے لگائے گئے تخمینے میں سے 50 فیصد پاکستان اپنے وسائل سے خرچ کرے گا، سیلاب سے تباہی کا تخمینہ اتنا زیادہ ہے کہ ہمیں مزید امداد کی ضرورت ہے۔

فرانس کا سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے 10 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون کا کہنا تھا فرانسیسی عوام اور حکومت کی جانب سے پاکستانی عوام سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، پاکستان کے عوام نے بہادری سے سیلاب سے ہونے والی تباہی کا مقابلہ کیا۔

ایمانوئیل میکرون کا کہنا تھا فرانس پاکستان کی سپورٹ کے لیے 10ملین ڈالر دے گا، ہم مالیاتی اداروں کے ساتھ مذاکرات میں پاکستان کی حمایت کرنا چاہیں گے، فرانس طویل مدت میں پاکستان کی ضرورت کے مطابق مہارت اور مالی امداد فراہم کرتا رہےگا۔

مشکل کی گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، ترک صدر

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا پاکستان کو تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

رجب طیب اردوان کا کہنا تھا پرامید ہوں کہ کانفرنس کےانعقاد سے پاکستان کو سیلابی تباہی سے بحالی میں مدد ملے گی۔

کانفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف کی مختلف ممالک کے راہنماؤں اور اہم شخصیات سے دوطرفہ ملاقاتیں ہوں گی۔

پاکستان

United Nations

Bilawal Bhutto Zardari

antonio guterres

PM Shehbaz Sharif

flood victoms

Geneva Conference