عمران خان کو پارٹی سربراہی سے ہٹانے کا کیس، الیکشن کمیشن کو کارروئی سے روک دیا گیا
لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کو پارٹی چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کے نوٹس پر الیکشن کمیشن کو تادیبی کارروائی سے روک دیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے جسٹس جواد حسن نے الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کو پارٹی چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کے نوٹس کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔
عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر نوٹس جاری کیا،آئین اور قانون الیکشن کمیشن کو فیصلہ کرنے کی اجازت نہیں دیتا،عمران خان کی نااہلی کے لئے بھجوائے گئے نوٹس کو کالعدم قرار دیا جائے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے بتایا کہ آئین کا آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کے نوٹس جاری کیے گئے ،الیکشن کمیشن نے قانون کے مطابق پارٹی عہدے سے نااہل کرنے کا حکم دیا،اس سے قبل غلط بیانی پر الیکشن کمیشن عمران خان کو نااہل قرار دے چکی ہے، اس لیے اب وہ پارٹی چیئرمین بننے کے بھی اہل نہیں ہیں۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن کو کسی بھی تادیبی کاروائی سے روکتے ہوئے وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو 11جنوری کے لئے نوٹس جاری کر دیے۔
عدالت نے معاونت کے لئے اٹارنی جنرل آف پاکستان کو بھی طلب کر لیا۔
Comments are closed on this story.