Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

دبئی نے شراب کی فروخت پر ٹیکس ختم کردیا

مذکورہ تبدیلیاں ایک سال کی آزمائشی مدت کے لیے نافذ کی گئی ہیں۔
شائع 02 جنوری 2023 05:03pm

دُبئی نے شراب پر عائد 30 فیصد ٹیکس معطل کرتے ہوئے تجارتی اور سیاحتی مراکز میں شراب خریدنے کے لیے درکار لائسنس فیس کو ختم کر دیا ہے۔

روئٹرز کے مطابق توقع کی جارہی ہے کہ اس اقدام سے سیاحوں اور غیر ملکیوں کو دبئی کی جانب راغب کرنے میں مدد ملے گی، جو دوسرے خلیجی شہروں کے مقابلے میں زیادہ آزادانہ طرز زندگی کیلئے مشہور ہے۔

مقامی اماراتی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ تبدیلیاں ایک سال کی آزمائشی مدت کے لیے نافذ کی گئی ہیں۔

دبئی میں شراب کے دو بڑے خریداروں میں سے ایک ایم ایم آئی نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر کہا، ”30 فیصد میونسپلٹی ٹیکس کے خاتمے اور شراب کے مفت لائسنس کے ساتھ، آپ کے پسندیدہ مشروبات خریدنا اب پہلے سے کہیں زیادہ آسان اور سستا ہوگیا ہے۔“

ایم ایم آئی نے مزید لکھا کہ امارات بھر میں اس کے اسٹورز پر نئی قیمتیں ٹیکس کے خاتمے کی عکاسی کرتی ہیں۔

ایک اور مشرقی افریقی خوردہ فروش نے تصدیق کی ہے کہ شراب پر ٹیکس مزید لاگو نہیں ہوگا، لیکن قیمتیں 5 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس (VAT) کے تابع رہیں گی۔

سیاحت دبئی کی معیشت کا ایک اہم ستون ہے اور 2022 کی پہلی ششماہی میں 2021 کی اسی مدت کے مقابلے میں سیاحوں کی تعداد میں 180 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔

کئی خلیجی ریاستوں نے VAT متعارف کرایا ہے کیونکہ وہ تیل کے بنا آمدنی کو بڑھانے کے لیے تیزی سے ٹیکس لگانے کی طرف مائل ہیں۔

حالانکہ متحدہ عرب امارات انکم ٹیکس نہیں لگاتا لیکن وہ 375,000 درہم (102,100 ڈالرز) سے زیادہ منافع پر جون سے 9 فیصد کارپوریٹ ٹیکس متعارف کرائے گا۔

لیکن دبئی جو دنیا کی بلند ترین عمارات اور کھجور کے درختوں کی شکل والے جزیروں کا گھر ہے، بڑھتے ہوئے علاقائی مسابقت کا سامنا کر رہا ہے۔

توقع ہے کہ خلیج میں پہلا کیسینو 2026 میں امارات کی راس الخیمہ میں ایک ریزورٹ میں کھلے گا، جو وین ریزورٹس کے زیر تعمیر اور چلایا جا رہا ہے۔

dubai

Tax on Alcohol