کورنگی میں مسمار شادی ہالز کی جگہ ہوٹل بنانے پر عدالت برہم
کورنگی کراسنگ کے قریب شادی ہالز کی جگہ ہوٹلز بنانے کے معاملے پر سندھ ہائیکورٹ نے درخواست گزار کے وکیل کو استدعا میں تبدیلی کی ہدایت کردی۔
سندھ ہائیکورٹ میں کورنگی کراسنگ کے قریب شادی ہالز کی جگہ ہوٹلز بنانے سے متعلق سماعت ہوئی، جس میں درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ رہائشی پلاٹس پر قائم غیر قانونی شادی ہال مسمار کرنے کے بعد اسی زمین پر ہوٹل تعمیر کیے جارہے ہیں۔
رہائشی پلاٹس پر غیر قانونی ہوٹل تعمیر کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے، ایک غیر قانونی تعمیرات کو آپریشن کرکے ختم کرنے بعد دوسری غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دی جائے؟
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ شادی ہالز مالکان انہیں پلاٹوں پر بغیر اجازت ہوٹل تعمیر کررہے ہیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ کورنگی میں غیر قانونی شادی ہالز کو تو سپریم کورٹ نے مسمار کرنے کا حکم دیا تھا، سندھ ہائیکورٹ نے بھی سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کرایا تھا، یہ کیسے ممکن ہے رہائشی پلاٹس پر پھر کمرشل کام کیا جائے۔
عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو استدعا میں تبدیلی کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.