Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

میری حکومت ٹی ٹی پی جنگجوؤں کی پاکستان میں ری سٹیلمنٹ پر بات کررہی تھی، عمران خان

حکومت تبدیل ہونے کے بعد نئے سیٹ اپ نے توجہ نہیں دی اور دہشت گردی شروع ہوگئی
شائع 29 دسمبر 2022 09:38am

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی انخلا اور طالبان حکومت کے قیام کے بعد ان کی حکومت وہاں موجود پاکستانی طالبان یعنی ٹی ٹی پی کی پاکستان میں ری سٹیلمنٹ پر مذاکرات کر رہی تھی لیکن جب ان کی حکومت چلی گئی تو اس معاملے سے توجہ ہٹ گئی، نئی حکومت اور فوجی اسٹیبشلمنٹ نے اس پر توجہ نہیں دی اور ملک می دہشت گردی شروع ہوگئی۔

عمران خان نے یہ انکشاف ترکی کے سینٹر فار اسلام اینڈ گلوبل افیئرز کے اسکالرز اور طلبہ کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے گفتگو میں کیا۔

تحریک انصاف سربراہ کا کہنا تھا کہ کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد پاکستانی طالبان کو واپس جانے کے لیے کہا گیا، کوئی چالیس ہزار لوگ تھے جو پاکستان آ رہے تھے ان میں سے پانچ سے دس ہزار جنجگو تھے اور باقی ان کی فیمیلیز تھیں۔

انٹرویو کے دوران عمران خان نے توہین رسالت سے متعلق قوانین کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پہلی مرتبہ توہین مذہب کا قانون انگریزوں نے بنایا تھا، پاکستان بننے سے پہلے بھی ہجوم کے ہاتھوں تشدد کے واقعات ہوتے تھے۔

بات چیت کے دوران عمران خان نے یوکرین جنگ میں پاکستان کے غیرجانبدار رہنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی خارجہ پالیسی درست نہیں تھی، ہم امریکی ڈالرز کے لیے دوسروں کی جنگ لڑتے رہے، افغان طالبان اور پاکستانی طالبان میں فرق کرنا چاہیے۔

imran khan

terrorist attack

TTP