Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

پلاسٹک بیگز میں قدرتی گیس: ’ایک تھیلی سے دو وقت کا کھانا بنتا ہے‘

کرک میں مقامی آبادی کو پائپ لائن سے ایندھن نہ ملا، مرکزی لائنوں میں والو لگا لیے
اپ ڈیٹ 27 دسمبر 2022 06:06pm
Karak invents deadly kitchen jugard by scavenging for gas | Aaj News

گھروں میں قدرتی گیس کی عدم فراہمی کے سبب کرک کے علاقے ٹیری یونین کونسل کے عوام پلاسٹک کے تھیلوں میں گھر کی ضرورت کیلئے گیس لے جانے لگے، چلتے پھرتے یہ بم کسی بھی بڑے حادثے کا پیش خیمہ ہو سکتے ہیں۔

ضلع ہنگو کے علاقے دلن جانے والی سوئی ناردرن کی مین ڈسٹری بیوشن لائین میں تین بجے سے پانج بجے تک گیس فراہم کی جاتی ہے، ٹیری یونین کونسل میں تین مقامات پر ڈسٹری بیوشن پائپ میں سوراخ ہو جانے کی وجہ سے مقامی بچے اور نوجوان والو لگا کر گیس تھیلوں میں بھر لیتے ہیں۔

بچے اور لوگ گیس سے بھرے ان تھیلوں گھر لے جاتے ہیں ، جہاں انہیں براہ راست چولہے کی نوزل سے منسلک کیا جاتا ہے، اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے جلتے چولہے کے پاس موجود گیس سے بھرے پکاسٹک کے یہ تھیلے کس قدر خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔

تھیلوں کی دستیابی کے سوال پر ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ بازار میں عام دستیاب ہیں اور ان میں 3 سے چار کلو گیس آجاتی ہے جس سے دو وقت کا کھانا بنایا جاسکتا ہے، وہ بھی اس صورت میں کہ کفایت شعاری سے کام لیا جائے۔

پلاسٹک کے تھیلوں میں گیس لے جانے والے یہ بچے اور نوجوان ایک بجے سے تھیلے لئے اس مقام پر پہنچ جاتے ہیں اور اپنی باری کا انتظار کرتے ہیں۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ موجودہ اور سابقہ منتخب نمائندے اس علاقے کی پسماندگی کے ذمہ دار ہیں اور انہی کی نااہلی کی وجہ سے یہ بچے اس خطرناک عمل پر مجبور ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اس معاملے میں کوئی بھی کارروائی کرنے سے گریزاں ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ سوئی ناردرن کا مسئلہ ہے، جبکہ سوئی ناردرن اس کا ذمہ دار ضلعی انتظامیہ کو ٹھہراتی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ سوئی ناردرن اور ضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت سے کرک کیلئے جاری کئے گئے سات ارب روپے خوردبرد کا شکار ہوچکے ہیں، جبکہ تیل اور گیس کی مد میں کرک کی رائیلٹی کے اربوں روپے سوات، شہرام ترکئی اور اسد قیصر کے علاقوں میں استعمال کئے جارہے ہیں۔

تیل اور گیس کی مد میں کرک کی رائیلٹٰی 13 ارب 20 کروڑ روپے سالانہ ہے، جبکہ صوبے پر کرک کے واجبات 14 ارب 80 کروڑ روپے تک پہنچ چکے ہیں۔

پلاسٹک کے ان تھیلوں میں بھری گیس چلتا پھرتا ایک خطرہ ہے، لیکن انتظامیہ کی نااہلی اور عدم توجہی سے موت کا یہ کاروبار کرک میں گذشتہ کئی سال سے جاری ہے۔

پاکستان

KPK

Karak