گہری دھند: مسافروں نے موٹر وے حکام کی ہدایات نظر انداز کردیں
نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر ویز پولیس (NHMP) نے گہری دھند کی صورتِ حال کے پیش نظر موٹر ویز پر سفر کرنے والوں کی آگاہی کیلئے اپنی مہم کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے عوامی املاک اور جانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مختلف علاقائی زبانوں میں ویڈیو پیغامات شیئر کیے ہیں۔
پیر کو سرکاری خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے، این ایچ ایم پی کے ایک اہلکار انسپکٹر ثاقب ممتاز نے کچھ مسافروں پر ناراضگی کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈرائیورز دھند کی وارننگز کو نظر انداز کر رہے ہیں اور اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ کچھ موٹرسائیکل سواروں نے سخت انتباہات اور محدود حد نگاہ کے باوجود پولیس کے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کیا اور زبردستی حفاظتی کونز کو ہٹا کر اپنی اپنی منزل کی طرف روانہ ہو گئے۔
انسپکٹر ثاقب کا کہنا تھا کہ یہ رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے۔
خیال رہے کہ سوائے کراچی حیدرآباد، موٹروے پر موٹرسائیکل کی اجازت ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ دھند کے باعث موٹر ویز کے مختلف سیکشنز پر ٹریفک کی روانی معطل ہے، جس پر کچھ موٹر سائیکل سواروں نے حکام سے جھگڑا کیا اور صورتِ حال کا احساس کیے بغیر سفر جاری رکھنے کے لیے بالآخر اپنی اور دوسروں کو زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا۔
اسلام آباد سے پشاور، اسلام آباد سے رشکئی، بلکاسر سے لاہور، سوات ایکسپریس ہائی وے کرنال شیر خان سے اسماعیلیہ اور لیہ سے لاہور سمیت موٹرویز کے مختلف حصوں کی صورتِ حال سے آگاہ کرنے والے سرکاری حکام نے بتایا کہ حد نگاہ کم ہونے کی وجہ سے شاہراہیں بند کر دی گئی ہیں۔
انہوں نے مسافروں سے کہا کہ وہ غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں اور اگر سفر کرنا ضروری ہو تو ہائی ویز اور موٹر ویز پر جہاں دھند کی وجہ سے حد نگاہ میں خلل پڑتا ہو وہاں سفر کے پورے دورانیے میں اپنی گاڑی کی فوگ لائٹس کو ڈبل انڈیکیٹرز کے ساتھ آن رکھیں۔
اہلکار نے کہا کہ پولیس ایڈوائزری پر عمل کرنا ناگزیر ہے کیونکہ یہ صرف اور صرف عوام کی حفاظت کے لیے ہے اور گاڑی چلانے والوں کو دھند، شدید دھند، برف اور دیگر خراب دکھائی دینے والے حالات میں رفتار کم رکھنی چاہیے۔
انہوں نے مسافروں کو مشورہ دیا کہ وہ گاڑیوں کے وائپر بلیڈ کا مسلسل استعمال کریں اور تصادم سے بچنے کے لیے مناسب فاصلہ رکھیں۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہر سال سردیوں میں شدید دھند کے باعث ہونے والے حادثات میں بہت سی جانیں ضائع ہوتی ہیں، خاص طور پر متعدد گاڑیوں کے ایک ساتھ ٹکراؤ کی وجہ سے پولیس انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے موٹروے کے کچھ جنکشنز کو بند کر دیتی ہے۔
مذکورہ اہلکار نے کہا کہ پولیس مسافروں کی سفری ضرورت سے بخوبی واقف ہے۔ لیکن، ان کی جان کی قیمت پر اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور ان سے کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے مفاد میں پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔
Comments are closed on this story.