ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم معطل، عدالت نے وزیراعلیٰ کو بحال کردیا
لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الٰہی کو ڈی نوٹیفائیڈ کرنے کے حکم کو معظل کرتے ہوئے وزیراعلیٰ اور کابینہ کو بحال کردیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب اور کابینہ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے معاملے پر عدالت نے 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چودھری پرویز الہیٰ نے عدالت میں آئندہ سماعت تک اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری نہ بھجوانے کا بیان حلفی جمع کروایا ہے، آئندہ سماعت تک وزیراعلیٰ پنجاب گورنر کو اسمبلی تحلیل کرنے کے لئے سمری نہیں بھیجیں گے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق کورٹ نے گورنر پنجاب کی جانب سے جاری ہونے والے 19 اور 21 دسمبر کے حکم نامے معطل کر دئیے ہیں، تاہم وزیراعلیٰ چاہیں تو خود سے اعتماد کا ووٹ لے سکتے ہیں۔
قبلِ ازیں، دوران سماعت پرویز الہی کی پٹیشن پر قائم ہونے والی پانچ رکنی لارجر بینچ نے استفسار کیا تھا کہ اگر ہم نوٹیفکیشن کالعدم قراردیں تو کیا وزیراعلیٰ اسمبلی تحلیل کریں گے۔
عدالت کے اس استفسار پر پرویز الہی کے وکیل نے کہا کہ نہیں، کونسا وزیر اعلیٰ اپنی اسمبلی تحلیل کرے گا۔
بینچ کے سربراہ جسٹس عابد عزیز شیخ نے کہا کہ آپ ہدایات لےلیں ہم 10منٹ بعد دوبارہ سماعت کرتے ہیں۔
پونے پانچ بجے کے قریب سماعت دوبارہ شروع ہونے پر رویز الٰہی کے وکیل علی ظفر نے کہا کہ فوری طور پر یقین دہانی نہیں کروا سکتے۔
جسٹس عابد عزیز نے کہا کہ آپ کی یقین دہانی کامطلب یہ ہےکہ بیلنس معاملہ ہو، اس کامطلب ہے کہ ہم ریلیف نہ دیں۔ جس پر علی ظفر نے کہا کہ آپ مجھے ہدایات دے سکتے ہیں۔
جسٹس طارق سلیم نے کہا کہ منظور وٹو کیس پر آپ نے انحصار کیا، یہی معاملہ پیش آیا ہے۔
جسٹس عابد عزیز شیخ نے کہاکہ ہمارےحکم کاغلط استعمال ہوسکتاہے، ہم آپ کوایک گھنٹادےسکتےہیں،ہدایات لے لیں، ہمیں معلوم ہےکہ کوئی وزیراعلی اورکابینہ موجودہے، بتائیں کہ آپ احکامات کا غلط استعمال نہیں کریں گے۔
ایک گھنٹے سے زائد وقت کے وقفے کے بعد عدالت میں سماعت کا آغاز ہوا جس میں پرویز الٰہی نے لاہور ہائیکورٹ میں بحال ہونے کے بعد اسمبلی تحلیل نہ کرنے کا حلف نامہ جمع کرا دیا۔
حلف نامے میں پرویز الٰہی نے کہا کہ بطور وزیراعلیٰ بحالی پر اسمبلی تحلیل نہیں کروں گا، بیرسٹر علی ظفر ن ےپرویز الہٰی کا بیان حلفی عدالت مین پڑھ کر سنایا۔
عدالت نے پرویز الٰہی سے اسفسار کیا کہ پ اعتماد کا ووٹ بھی لیں گے یا نہیں؟ کیا گورنر ڈی نوٹیفائیڈ کا نوٹیفکیشن واپس لے لیں گے، گورنر کی ہدایت پر اعتماد ووٹ لینےکی تاریخ دے سکتے ہیں جس پر پرویز الٰہی کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ وزیراعلی کو3 سے 7 روز میں اعتماد کا ووٹ لینے کا حکم دیں۔
بعد ازاں عدالت نے وزیر اعلیٰ کوڈی نوٹیفائیڈ کرنے کا حکم معطل کرتے ہوئے وفاق، گورنر پنجاب اور چیف سیکرٹری کو نوٹس جاری کردیئے جب کہ کیس کی آئندہ سماعت11 جنوری تک ملتوی کردی۔
پرویز الہی کی درخواست پر لارجر بینچ دن میں دوسری مرتبہ تشکیل دیا گیا ہے۔ اس سے قبل بینچ میں شامل جسٹس فاروق حیدر نے سماعت سے معذرت کر لی تھی جس پر بینچ ٹوٹ گیا تھا۔
Comments are closed on this story.