Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

عدالت کا وفاقی حکومت کو فیروز خان پر نظر رکھنے کا حکم

سندھ ہائیکورٹ نے ماتحت عدالت کے فیصلے میں ترمیم کردی۔
شائع 22 دسمبر 2022 04:01pm

معروف اداکار فیروز خان کی بچوں سے ملاقات اور حوالگی معاملے پر سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس آفتاب گورڑ پر مشتمل بینچ نے ماتحت عدالت کے فیصلے میں جزوی ترمیم کردی۔

ہائیکورٹ نے پانچ یوم مکمل کے بجائے صبح دس سے شام پانچ بجے تک ملاقات کا وقت مقرر کردیا۔

عدالت نے وفاقی حکومت کو فیروز خان پر نظر رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ فیروز خان کو بیٹا لے کر ملک سے باہر نہ جانے دیا جائے۔

اس موقع پر بیرسٹر قائم کا کہنا تھا فیروز خان کے بیٹے سلطان کی عمر محض تین سال ہے۔

جبکہ علیزے فاطمہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ سلطان والدہ کے بغیر پانچ روز تک باپ کے پاس نہیں رہ سکے گا، فیروز خان نے پانچ یوم میں بیٹے سے فون پر بات کرنے سے بھی منع کردیا تھا۔

ماتحت عدالت نے فیروز خان کے بیٹے سلطان کی کسٹڈی 5 روز کیلئے باپ کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔

عدالت نے فیروز خان کو بیٹے سلطان کیلئے 50 اور بیٹی فاطمہ کیلئے 30 ہزار روپے ماہانہ اخراجات دینے کا حکم بھی دیا تھا۔ جو ہر ماہ کی 14 تاریخ سے پہلے ادا کرنے ہوں گے۔

Feroze Khan

Sindh High Court

Family Court

Alizey Fatima