وفاق کی دھمکیوں کے باوجود پرویز الہیٰ وزیراعلیٰ برقرار، آج اجلاس بلا لیا
وفاقی وزرا کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر ڈی نوٹیفائی کرنے کی دھمکیوں کے باوجود پرویز الہیٰ وزیراعلیٰ کے عہدے پر برقرار ہیں اور انہوں نے آج کابینہ کا اجلاس بھی بلا لیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور دیگر نے کہا تھا کہ بدھ کی سہ پہر چار بجے تک اگر پرویز الہی نے اعتماد کا ووٹ نہ لیا تو انہیں عہدے سے ہٹآ دیا جائے گا۔ تاہم گورنر کی جانب سےاعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کے باوجود پرویزالہی نے اعتماد کا ووٹ نہیں لیا اور چار بجے کی ڈیڈ لائن گزر گئی۔ اس کے بعد خبریں آئیں کہ گورنر ہاؤس میں کوئی دستاویز تیار ہو رہی ہے۔
تاہم جمعرات کی صبح تک پرویز الہی کو بطور وزیراعلیٰ ڈی نوٹیفائی کرنے کا کوئی حکم جاری نہیں ہوا۔
اس سے قبل بدھ کو رات ایک بجے وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے گورنر ہاؤس کے باہر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر گورنر کو آئینی حق حاصل ہے کہ اب وہ وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کر دیں۔ ان کا کہا کہ پرویز الہیٰ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں 187 ارکان کی حمایت حاصل ہے، مگر ووٹ نہ لینے سے ثابت ہو گیا کہ ان کے پاس مطلوبہ تعداد نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں عطا تارڑ نے کہا کہ گورنر کے فیصلے میں تاخیر کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ وہ سپیکر کی رولنگ پر دئیے گئے جواب کے مطابق انتظار کر کے وہ آئنی تقاضہ پورا کر رہے ہیں۔
دوسری جانب حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ نے پنجاب کابینہ کا اجلاس آج (جمعرات کو) طلب کرلیا ہے۔ وزیراعلیٰ پرویزالہٰی کابینہ اجلاس کی صدارت کریں گے۔
اجلاس میں مختلف محکموں کے ایجنڈے رکھے جائیں گے۔ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پربھی تبادلہ خیال ہوگا۔
Comments are closed on this story.