بابراعظم نے انگلینڈ سے شکست کا ملبہ کس پر ڈالا
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم نے انگلینڈ کے خلاف شکست کا ملبہ انجرڈ بولرز پر ڈال دیا۔
انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش ہونے کے بعد کپتان بابراعظم نے کہا کہ بطور ٹیم شکست سے بہت مایوسی ہوں، فاسٹ بالرز کی فٹنس نہ ہونے کی وجہ سے سیریز ہارے، میں اپنی ٹیم کا دفاع کروں گا اور سیریز میں شکست کی ذمہ داری بطور کپتان لوں گا۔
انہوں نے کہا کہ شاہین آفریدی، حسن علی، حارث رؤف اور نسیم شاہ انجری کا شکار تھے جس کی قیمت ہمیں سیریز میں 0-3 سے شکست سے بھگتنا پڑی، ٹیسٹ میچز میں تجربے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ہمارے پاس صرف اظہر علی تجربہ کار کھلاڑی کے طور پر ٹیم میں شامل تھے، نئے کھلاڑیوں کو موقع دیا آگے بھی مزید مواقع دینے کی کوشش کریں گے۔
بابراعظم نے مزید کہا کہ کسی بھی سینئر کھلاڑی کے لئے ٹیم واپسی کا دروازہ بند نہیں، ہم منصوبہ بندی کریں گے اور دیکھیں گے کہ کن کھلاڑیوں کو منتخب کرنا ہے۔ ہمیں ملتان اور راولپنڈی ٹیسٹ میچ جیتنا چاہیے تھا لیکن بدقمستی سے ہار گئے۔
قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا ہے کہ پلاننگ ہوتی ہے، اس پر عمل کر رہے ہیں، ٹیم کا مائنڈ سیٹ تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وقت لگے گا، اگر اچھے نتائج نہیں آئیں گے تو ہر طرف سے باتیں ہوں گی۔
بابر اعظم نے کہا کہ پہلے 2 میچز ہمارے ہاتھ میں تھے، جیت جاتے تو صورتِ حال کچھ اور ہوتی، پہلی اننگز میں جلد وکٹیں گرنے سے میچ ہاتھ سے نکل گیا تھا، انگلینڈ کے خلاف سیریز میں کافی مشکلات ہوئیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ابرار احمد نے انگلینڈ کے لئے مشکلات پیدا کیں، ٹیسٹ میچز میں ایسے بولر چاہیئے ہوتے ہیں جو وکٹیں لیں، انگلش بیٹرز ابرار احمد کو کھل کر کھیل نہیں سکے۔
قومی ٹیم کے کپتان نے یہ بھی کہا کہ ہماری مینجمنٹ بہترین ہے، وہ اپنا تجربہ کھلاڑیوں کے ساتھ شیئر کرتی ہے، کوچز صرف بتا سکتے ہیں، عمل درآمد تو گراؤنڈ میں پلیئر ہی کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ انگلینڈ نے کراچی ٹیسٹ میں پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں وائٹ واش کر دیا ہے۔
پاکستان ٹیم ہوم گراؤنڈ پر اس سے قبل 1960ء میں ٹیسٹ سیریز دو صفر سے ہاری تھی۔
ہوم گراؤنڈ پر پہلی بار پاکستان کو مسلسل 4 ٹیسٹ میچز میں شکست ہوئی ہے۔
انگلینڈ کے خلاف 3 ٹیسٹ سے قبل پاکستان ہوم گراؤنڈ پر آسٹریلیا سے بھی ایک ٹیسٹ ہارا تھا۔
Comments are closed on this story.