ایم پی اے عبد الرشید پھٹے گریبان کے ساتھ اسمبلی پہنچ گئے
جماعتِ اسلامی سے وابستہ رکن سندھ اسمبلی سید عبد الرشید پھٹے گریبان کے ساتھ اسمبلی پہنچ گئے۔
ایم پی اے عبدالرشید نے اسمبلی میں بتایا کہ لیاری جنرل اسپتال میں گیا، وہاں مجھے مارا گیا، میرے کپڑے پھاڑے گئے ہیں، مجھے دو گھنٹے تک ہراساں کیا گیا۔
عبدالرشید کا کہنا تھا کہ لیاری سے دستبردار نہیں ہوسکتا ہے، اسپتال میں 48 کروڑ کی کرپشن کی گئی ہے۔
جس کے جواب میں صوبائی وزیر صحت شبانہ نے کہا کہ انجم رحمان کو ہم نے ہٹا دیا تھا، وہ عدالت گئی تھیں وہاں سے اسٹے لیا ہے، ہم نے اس کے خلاف شو کاز نوٹس لیا تھا، اب اس کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔
مکیش کمار چاؤلہ کا کہنا تھا کہ یہ جو واقعہ ہوا ہے سید عبد الرشید اس کی ایف آئی آر کٹوائیں، جو بھی یہ ایکشن چاہتے ہیں ہم کریں گے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، ہم آپ کے ساتھ ہیں۔
جس پر سید عبدلارشید نے کہا کہ میں ایف آئی آر کے لیے جاتا ہوں، میری بات نہیں سنتے ہیں۔
اس بات پر اسپیکر سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ کیا یہ حال کریں گے ہمارے ایم پی اے کا؟
Comments are closed on this story.