سندھ سیڈ کارپوریشن میں کروڑوں روپے کی کرپشن، اسمبلی میں رپورٹ جمع
آڈیٹر جنرل نے سندھ سیڈ کارپوریشن (ایس ایس سی) میں کروڑوں روپے کی کرپشن کے حوالے سے رپورٹ سندھ اسمبلی میں جمع کرادی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سیٹھارجہ کے فارم مینیجر نے ایک کروڑ 24 لاکھ روپے ملایت کی دو ہزار من کپاس مارکیٹ میں بیچی، جس پر سندھ سیڈ کارپوریشن کے اعلیٰ افسران نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔
رپورٹ کے مطابق سندھ سیڈ کارپوریشن حیدرآباد نے دو کروڑ 38 لاکھ روپے کی کھاد خریدی، لیکن حیدرآباد نے ڈی اے پی کھاد استعمال ہی نہیں کی۔
گھوٹکی میں گنے اور کپاس کی پیداوارکم دکھا کر چار کروڑسات لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا، لیکن ذمہ دار افسران کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ پانی کمی کی وجہ سے فصل کم آنے کا بہانہ بنا دیا گیا۔
آڈیٹرجنرل نے رپورٹ میں بڑے پیمانے پر کرپشن کے خلاف تحقیقات کی تجویز پیش کی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ایس ایس سی حیدرآباد سے کرائے کے 2 کروڑ 69 لاکھ وصول نہ ہوسکے، ایس ایس سی پروڈکشن نے 18لاکھ کی مشینری لودھراں بھجوائی، ٹریکٹر اور مشینری بیچ میں ہی کہیں غائب ہوگئی، اس مشینری کا ریکارڈ موجود نہیں ہے، ادارے نےدو سال بعد ایک کیمٹی تشکیل دی۔
Comments are closed on this story.