Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

آلو، ٹماٹر کینسرکے علاج میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں

نئی سائنسی تحقیق نے سب کو حیران کردیا
شائع 17 دسمبر 2022 12:43pm
ماہرین پہلے آلو، ٹماٹر سمیت دیگر سبزیوں اجزاء کو پہلے دریافت کیا، پھر کینسرکے علاج اور مریض پر ہونے والے اثرات دیکھنے کے لئے تحقیق کی — تصویر/ اکنامک ٹائمز
ماہرین پہلے آلو، ٹماٹر سمیت دیگر سبزیوں اجزاء کو پہلے دریافت کیا، پھر کینسرکے علاج اور مریض پر ہونے والے اثرات دیکھنے کے لئے تحقیق کی — تصویر/ اکنامک ٹائمز
انکشاف پولینڈ اور برطانیہ کے ماہرین نے متعدد تحقیقات کا جائزہ لے کر لیا — تصویر/ کینوا
انکشاف پولینڈ اور برطانیہ کے ماہرین نے متعدد تحقیقات کا جائزہ لے کر لیا — تصویر/ کینوا

آپ کو یہ جان کرحیرت ہوگی کہ آلو اور ٹماٹر سمیت دیگرعام سبزیوں میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں، جو کینسرجیسی خطرناک بیماری کے علاج میں مدد کرسکتے ہیں۔

طبی جرید ”فرنٹیئرز ان فارماکولوجی“ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پولینڈ اور برطانیہ کے ماہرین نے متعدد تحقیقات کا جائزہ لیکربتایا ہے کہ آلو اور ٹماٹر سمیت مختلف سبزیوں ’گلائیکول کلوئیڈز‘ (glycoalkaloids) اجزا پائے جاتے ہیں، جو کینسرکے علاج میں مدد دے سکتے ہیں۔

کینسرسے بچاؤ والے اجزاء کن سبزیوں میں پائے جاتے ہیں؟

’گلائیکول کلوئیڈز‘ (glycoalkaloids) نائٹروجن سمیت مختلف کیمیکلز کا ایک گروپ ہے، جو آلو، ٹماٹر کے ساتھ ہی سبزیوں، پودوں اور جڑی بوٹیوں میں بھی پایا جاتا ہے۔

اگر’گلائیکول کلوئیڈزکے بارے میں مزید جاننے کی کوشش کریں، تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ 5 الگ الگ کیمیکلز کا گروپ ہے جن میں سولانائن، چاکونین، سولاسونین، سولامارگین اور ٹماٹین شامل ہوتے ہیں۔

کینسرکے علاج میں مدد دینے والے مذکورہ تمام اجزاء ٹماٹر، آلو، بینگن اور کالی مرچوں میں پائے جاتے ہیں، اس کے ساتھ ہی مختلف جڑی بوٹیوں اور پودوں میں بھی پائے جاتے ہیں۔

ماہرین نے کینسر کےعلاج کا پتہ کیسے لگایا؟

ماہرین نے ان تمام اجزاء کو پہلے دریافت کیا، پھر اس کے بعد ان تمام اجزا کا کینسرکے علاج اور مریض پر ہونے والے اثرات دیکھنے کے لئے تحقیق کرکے بتایا کہ یہ تمام اجزاء کینسر جیسی خطرناک بیماری کےعلاج میں فائدہ دے سکتے ہیں۔

ماہرین نے اپنی تحقیق میں بتایا کہ گلائیکول کلوئیڈز (glycoalkaloids) میں شامل 5 اجزاء کس طرح کینسرکے مریض کی کیموتھراپی میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

’گلائیکول کلوئیڈز‘ (glycoalkaloids) میں شامل اجزا صرف کینسر کے سیلز کو ٹارگٹ کرتے ہیں اوراس عمل کے دوران صحت مند سیلز کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتے۔ کیموتھراپی کےعمل میں دوا کینسر کے سیلز کے ساتھ ہی صحت مند سیلز کو بھی نشانہ بناتی ہے، جس کی وجہ سے مریض کمزور پڑجاتا ہے۔

تحقیق ابتدائی مراحل میں ہے

یہ تحقیق ابھی ابتدائی مراحل میں ہے جس میں صرف ابھی اتنا ہی بتایا گیا ہے ’گلائیکول کلوئیڈز‘ (glycoalkaloids) میں شامل اجزا کینسر کے علاج میں مددگار ہوسکتے ہیں۔ مزید تحقیق باقی ہے کہ ان اجزاء کو کس طرح استعمال میں لاکر کینسر کے علاج میں مددگار بنایا جاسکے۔

اس کے علاوہ تحقیق میں ماہرین نے یہ نہیں بتایا کہ ’گلائیکول کلوئیڈز‘ (glycoalkaloids) براہ راست کینسرعلاج کرنے مدد دے سکتا ہے ہیں یا نہیں؟ جس کے لئے مزید تحقیق کی جارہی ہے۔

health tips

Health Care

glycoalkaloids

Anti Cancer

Frontiersin

Cancer Patients