Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

مسلم لیگ ن کا وزیراعلیٰ پنجاب اور اسپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

تحریک عدم اعتماد 36 گھنٹوں میں جمع ہونے کا امکان ہے۔
اپ ڈیٹ 17 دسمبر 2022 03:19pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ فائل

مسلم لیگ ن نے وزیراعلیٰ پنجاب اوراسپیکرکیخلاف تحریک عدم اعتماد تیار کرلی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ماڈل ٹاؤن لاہور میں مسلم لیگ نون کا مشاورتی اجلاس ہوا۔

لیگی ذرائع کے مطابق عدم اعتماد کی تحریک پرارکان سے دستخط کروالئے گئے، لیگی قیادت نے وزیراعلی اور اسپیکر کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرانے کا گرین سگنل دیدیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلی اور اسپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد 36 گھنٹوں میں جمع ہونے کا امکان ہے۔

مسلم لیگ نون نے تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کیلئے اسمبلی سیکرٹریٹ سے رابطوں کی کوششیں شروع کر دی، پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ ہفتے اور اتوار کو بند ہوتا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ لیگی قیادت کی حتمی منظوری کے بعد تحریک عدم اعتماد اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی جائیگی۔

دوسری جانب وزیراعظم کی زیرصدارت ماڈل ٹاون میں مشاورتی اجلاس ختم ہوگیا۔

اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ اسمبلیوں کی تحلیل روکنے کیلئے پی ٹی آئی سے مذاکرات نہیں کریں گے، عمران خان بیشک اسمبلیاں توڑ دیں، اسمبلیاں ٹوٹیں تو اے، بی اور سی پلان موجود ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے کہا جاسکتا ہے، پرویزالٰہی سے ہونے والے بیک ڈور رابطوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

اس سے قبل، لیگی رہنما اسمبلی تحلیل کو روکنے کیلئے آئینی و قانونی آپشنز پر حتمی مشاورت کریں گے اور تحریک عدم اعتماد اور اعتماد کے ووٹ سے متعلق لائحہ عمل بھی طے کیا جائے گا۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسمبلی تحلیل کر دی گئی توحکومت اپنی آئندہ کی حکمت عملی سامنے لائے گی۔

اس کے علاوہ قیادت کو وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہی سے بیک ڈور رابطوں سے متعلق بھی آگاہ کیا جائیگا۔

پارٹی ذرائع کے مطابق اگر پرویزالہیٰ اسمبلی تحلیل کے مخالف ہیں تو ن لیگ بھی ان کے اس مؤقف کی تائید کرے گی۔

PMLN

imran khan

PM Shehbaz Sharif

Punjab Assembly dissolve

KP Assembly dissolve

Politics Dec17 2022