پاکستان میں 95 فیصد دودھ ملاوٹ شدہ اور انتہائی مضر قرار
یونیورسٹی آف ویٹنری اینڈ اینمل سائنسز کی جانب سے پاکستان میں کھلے دودھ کی حفاظت اور کوالٹی کے جائزے کے تحقیقی نتائج کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
لاہور کے مقامی ہوٹل میں یونیورسٹی آف ویٹنری اینڈ اینمل سائنسز کی جانب سے ”سیفٹی اینڈ کوالٹی اسیسمنٹ آف لوز ملک ان پاکستان، رزلٹ“ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
ایونٹ میں یو وی اے ایس کے ڈیپارٹمنٹ آف فوڈ اینڈ سائنسز نے کھلے دودھ کی کوالٹی پر اپنی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی.
ایک سال تک جاری رہنے والی تحقیق کے مطابق پاکستان میں 95 فیصد دودھ ملاوٹ شدہ اور انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر ہے۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی مدثر ریاض ملک نے کہا کہ دودھ کو انٹرنیشل فوڈ اسٹینڈرڈز پر لانے کا صرف ایک حل ہے کہ اسے اچھے طریقے سے پیسچرائز کیا جائے۔
ریسرچرز کے مطابق اس تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دودھ جیسی اہم غذائی ضرورت کو کتنے برے طریقے سے عوام تک پہنچایا جا رہا ہے۔
شرکا نے خطاب کرتے ہوئے کھلے دودھ کو ملاوٹ سے پاک رکھنے کیلئے حکومت کو تجاویز پیش کیں جبکہ سیمینار کے اختتام پر یادگاری شیلڈز بھی تقسیم کی گئیں۔
Comments are closed on this story.