پولیس میں ڈاکو بھرتی ہو جائیں گے تو ادارہ کیسے چلے گا، چیف جسٹس
سپریم کورٹ نے ڈکیتی کے ملزم کانسٹیبل کی نوکری برخاستگی کے خلاف درخواست مسترد کردی ، چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ پولیس میں ڈاکو بھرتی ہو جائیں گے تو ادارہ کیسے چلے گا۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2رکنی بینچ نے ڈکیتی کے ملزم کانسٹیبل شاہد کی نوکری برخاستگی کے خلاف درخواست پرسماعت کی۔
وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ سیاسی بنیاد پر مخالفین نے مقدمے کا اندراج کروایا، راضی نامے کی بنا پر مقدمہ ختم ہو گیا، راضی نامے کے بعد ملزم معصوم تصور ہوتا ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ملزم 22 ماہ مفرور بھی رہا ہے، بھرتی سے قبل ادارے کو سچ بتانا چاہیئے تھا۔
جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ ادارے نے صرف اپنی پالیسی پرعمل کیا، اب ہم مداخلت کیسے کریں۔
بعدازاں سپریم کورٹ نے درخواست گزار کانسٹیبل محمد شاہد کی درخواست مسترد کردی۔
محمد شاہد کے خلاف بھرتی سے قبل ہی مظفرگڑھ میں 2 مقدمے درج تھے، 2017 میں معلومات سامنے آنے پر پنجاب پولیس نے سروس سے برطرف کردیا تھا۔
Comments are closed on this story.