سینٹورس مال اچانک سیل، عمران خان سمیت پی ٹی آئی کا شدید ردعمل
آتشزدگی کے بعد بھی حفاظتی اقدامات یقینی نہ بنانے پر اسلام آباد کے سینٹورس مال کو سیل کردیا۔
سینٹورس مال کو چاروں اطراف سے خار دار تاریں لگا کر سیل کیا گیا ہے، پولیس کی بھاری نفری سینٹورس مال کے اطراف میں تعینات ہے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سی ڈی اے بلڈنگ کنٹرول اور فائر سیفٹی اقدامات نہیں اٹھائے گئے جبکہ آگ سے عمارت کو پہنچنے والے نقصان کا بھی ازالہ نہیں کیا گیا۔
سی ڈی اے بلڈنگ کنٹرول کی جانب سے سینٹورس مال کو سیل کیا گیا ہے، ڈائریکٹر بلڈنگ کنٹرول نے دروازے پر نوٹس لگایا ہے کہ سینٹورس مال کو غیر قانونی استعمال پر سیل کیا گیا ہے۔
سی ڈی اے بلڈنگ کنٹرول اور اسلام آباد انتظامیہ نے رات گئے سنٹورس مال سے گارڈز اور مال انتظامیہ کو باہرنکال کر مال کو سیل کیا تھا۔
قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ سینٹورس کے مالک وزیراعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس کی جانب سے شہباز شریف کو ٹوکنے پر مال سیل کیا گیا ہے۔
ہی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے بھی اپنی ٹویٹ میں اس معاملے کو سیاسی مخاصمت قراردیا۔
اپنی ٹویٹ میں عمران خان نے کہا کہ سینٹورس مال کو سیل کرنا وزیراعظم آزاد کشمیرکی جانب سے کشمیریوں کی قربانیوں کاذکر نہ کرنے پرشہباز شریف کی سرزنش کرنے کے جواب میں ہے۔
پی ٹی آئی رہنما فوادچوہدری نے بھی گزشتہ روز منگلا میں وزیراعظم کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیرتنویرالیاس شہبازشریف کی تقریر کے دوران نشست پر کھڑے ہوئے اور کشمیر پر پاکستان کے کمزور مؤقف کیخلاف احتجاج ریکارڈ کروایا۔
فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ اس تقریب کے بعد پہلے منگلا میں ان کی گاڑی کو روکا گیا اور آج اسلام آباد میں ان کے سینٹورس مال کو سیل کر دیا گیا ہے۔
پس منظر
9 اکتوبر کو اسلام آباد کی کثیر منزلہ عمارت سینٹورس مال کے چوتھے فلور پر موجود فوڈ کورٹ میں آگ بھڑک اٹھی، آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے فلورکو اپنی پلیٹ میں لے لیا، آگ کی شدت کے باعث راولپنڈی سے بھی فائر ٹینڈرز طلب کیے گئے۔
پاک بحریہ کی آگ بجھانے والی گاڑیوں اورہیلی کاپٹر نے بھی آپریشن میں حصہ لیا تھا، ڈھائی گھنٹوں کی مسلسل کوششوں سے آگ پر قابو پایا گیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
واقعے کے بعد ڈپٹی کمشنر نے شاپنگ مال اور اس سے منسلک رہائشی ٹاور کو سیل کرتے ہوئے 7 رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے 3 دن میں رپورٹ طلب کی تھی۔
جس کے بعد فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ مرتب کی جس کے مطابق مال کے فوڈ کورٹ میں واقع ریسٹورنٹ میں آگ لگی جہاں آگ بھڑکانے والا میٹریل ہونے کی وجہ سے آگ پھیل گئی۔
ایمرجنسی ایگزٹ کی جگہ مناسب روشنی کا انتظام نہیں تھا جبکہ مال کی بالائی منزلوں پر وینٹی لیشن نہ ہونے کی وجہ سے دھواں بھرگیا۔
Comments are closed on this story.