ضروری نہیں قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں انتخابات ساتھ ہوں، خرم دستگیر
وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ ضروری نہیں کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں الیکشن اکھٹے ہوں۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان میں فاشست عمرانی تجربہ ہوا جو مٹی میں مل گیا ہے، اسمبلیاں تحلیل کرنے سے عمران خان کی پناہ گاہیں ختم ہوجائیں گی، اسی لئے وہ اسمبلیاں نہیں توڑیں گے اور اگر وہ یہ فیصلہ کر بھی لیں تو ہم پوری طرح تیار رہیں گے کیونکہ آئین میں ممانعت نہیں کہ صوبائی اور قومی اسمبلی میں ضروری الیکشن اکھٹے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ میرا عمران خان سے سوال ہے کہ کونسا بحران ہے جس کی وجہ سے ایک آئینی حکومت اور پارلیمان اپنی مدت پوری کیوں نہ کرے، اگر عمران اسمبلیاں توڑنے پر سنجیدہ ہیں تو وہ توڑدیں۔ ابھی جو تقرریاں ہوئی ہیں، وہ کسی کو کہیں بٹھانے والے نہیں بلکہ ایل او سی پر جا کر بھارت کو للکارنے والے ہیں۔
خرم دستگیر نے کہا کہ عمران خان نے اپنی تقریروں سے ترکیہ، چین، روس اور دیگر دوست ممالک سے تعلقات خراب کیے جس کے باعث تمام دوست ممالک پاکستان کی مدد کرنے کو تیار نہیں۔
اس موقع پر تحریک انصاف کے سینیٹر عون عباس پبی نے کہا کہ پاکستان میں کبھی ایسا نہیں ہوا دو صوبوں کے الگ انتخابات ہوں جب کہ پریوز الٰہی نے عمران خان کو اسمبلی تحلیل کرنے سے متعلق کہا تھا کہ مارچ تک انتظار کیا جائے، کیا معلوم حکومت سے مذاکرات ہوجائیں لیکن وہ عمران کے ساتھ ہیں۔
Comments are closed on this story.