Subscribing is the best way to get our best stories immediately.
رہنما تحریک انصاف اسد عمر کا کہنا ہے کہ پارٹی چیئرمین عمران خان کے ہیلی کاپٹر آنے کے انتظامات ہوگئے ہیں۔
راولپنڈی کے اقبال میں جلسے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ ہم کیمپ میں موجود ہیں جہاں ماحول بننا شروع ہوگیا ہے، تمام جنوبی اضلاع سےبھی قافلے بھی پنڈی کی جانب چلنا شروع ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صبح تک بڑی تعداد میں لوگ مارچ میں شرکت کے لئے راولپنڈی پہنچ جائیں گے، لوگ دیکھ رہےہیں ان کا کپتان قاتلانہ حملے کے باوجود جدوجہد کر رہا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، ان کے ہیلی کاپٹر آنے کے انتظامات ہوگئے ہیں، البتہ کل آئندہ کے لائحہ عمل کا عمران خود اعلان کریں گے۔
پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ کے سلسلے میں اسلام آباد کے داخلی راستوں کو جزوی طور پربند کردیا گیا ہے۔
مختلف شاہراہوں پرکنٹینرز کی موجودگی کے باعث ٹریفک کی روانی متاثرہورہی ہے جبکہ اسلام ایکسپریس وے پر کورال چوک سے اسلام آباد آنے والا راستہ کنٹینرزلگا کربند کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ فیض آباد انٹرچینج بھی جزوی طور پر بند کردیا گیا ہے جبکہ فیض آباد انٹرچینج پرپولیس اورایف سی کی بھاری نفری تعینات ہے۔
زیروپوائنٹ انٹرچینج پربھی کنٹینرزلگا دیے گئے ہیں جس کے باعث راستہ جزوی طورپربند ہے۔
دوسری جانب گزشتہ رات سے ہی راولپنڈی میں پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ کے پیشِ نظر فیض آباد بس اڈہ بند کردیا گیا ہے۔
اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ آج رات 10 بجے سے سیاسی جماعت کے جلسے کے اختتام تک فیض آباد بس اڈہ بند رہے گا، حفاظتی اقدامات کے لئے پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اسلام آباد پولیس نے بتایا کہ فیض آباد کے رہائشی ہوٹلوں اور فلیٹس کی چیکنگ عمل میں لائی جائے گی جب کہ رہائشیوں کو چیکنگ کے بعد جانے کی اجازت ہوگی۔
ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ راولپنڈی کی جانب مری روڈ بھی بند کر دیا گیا ہے جب کہ آئی جے پی روڈ، نائنتھ ایونیو سے پنڈی کی طرف راستے بند ہوں گے۔
سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ میں نے اپنی پسند کی آرمی چیف تعیناتی کا کبھی نہیں سوچا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں میری فوج سے لڑائی ہو لیکن میں چاہتا ہوں ادارے مضبوط ہوں کیونکہ یہ ملک بھی میرا اور فوج بھی میری ہے اور ادارے مضبوط ہوں گے تو ملک مضبوط ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اپنی قوم کے لئے راولپنڈی جا رہا ہوں، میری قوم میرے ساتھ ہے، کل مجمع تاریخ کا سب سے بڑا مجمع ہوگا، قوم کو اب شعور آگیا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ اپنی پسند کی تعیناتی کا کبھی نہیں سوچا، اداروں میں لوگ میرٹ پر لگنے چاہئیں، ہر ادارے میں اچھے بُرے لوگ ہوتے ہیں جب کہ ہم جیسے لوگ ملک کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ اگر حکومت الیکشن نہیں چاہتی تو ان سےکیا بات کروں، ملک میں سیاسی استحکام الیکشن سے ہی آئے گا، گزشتہ 7 ماہ میں ایسا کیا کام ہوا؟ انہوں نے صرف اپنے مقدمات ختم کرائے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر اور رہنما تحریک انصاف حماد اظہر کا کہنا ہے کہ عوام کا سمندر کل راولپنڈی کی جانب مارچ کرے گا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ ہمارا مقصد ملک کو حقیقی آزادی دلانا ہے، 6 ماہ میں قوم کو گہرے زخم لگے، لوگوں کو دوران حراست تشدد کا نشانہ بنایا گیا ار اب عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کا وقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی خواہش کے آگے سَر تسلیم خم کرنا جمہوریت ہے، عمران خان نے آرمی چیف کا تقرر تسلیم کیا ہے لیکن اعظم سواتی واقعہ اورارشد شریف کے قتل کو کبھی نہیں بھولیں گے کیونکہ بندوق کی طاقت دیرپا نہیں ہوتی۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لئے 16 ارب ڈالرز چاہیئے، ملک میں توانائی کا بد ترین بحران بھی آںے والا ہے، البتہ عوام کو موجودہ وزیر صنعت و تجارت اور وزیر توانائی کا نام ہی نہیں معلوم ہے۔
مارچ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے حماز اظہر نے کہا کہ کراچی میں قافلے کی قیادت علی زیدی کریں گے، پشاور سے قافلہ پرویز خٹک کی قیادت میں روانہ ہوگا جب کہ لاہور سے قافلہ یاسمین راشد اور میں گوجرانوالہ سے قافلے کی قیادت کروں گا۔
عمران خان کی صحت پر سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پارٹی چیئرمین کی صحت سفر کرنے کی اجازت نہیں نہیں جب کہ ڈاکٹرز نے بھی انہیں آرام کا مشورہ دیا ہے، اس کے باوجود عمران پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔
نعمان مجید
پنجاب پولیس نے پنڈی میں پی ٹی آئی دھرنا کامیاب بنانے کے لئے میدان میں قدم رکھ دیا۔
انتظامیہ کے حکم پر پولیس کی جانب سے مسافر وں سے بھری گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ شروع کردی، گاڑیاں سیکرٹری آر ٹی آفس ٹوبہ، پیر محل سمیت مختلف مقامات پر موجود ہیں۔
ذرائع کے مطابق کم قیمت پر بسوں کو بند کردیا گیا جو دن کے وقت لانگ مارچ کے لیے اسلام آباد روانہ ہوں گی، ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ گاڑیاں پکڑ کر پی ٹی آئی عہدیداران کی فیکٹری لے جائی جا رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق پولیس اہلکاروں نے کئی گھنٹے مسافروں کو بھی گاڑیوں سے اُترنے کی اجازت نہ دی جب کہ ان گاڑیوں میں بیٹھا کر کارکنان کو پنڈی پہنچایا جائے گا۔
مشیر داخلہ پنجاب اور رہنما پی ٹی آئی عمر سرفراز چیمہ کا کہنا ہے کہ اسٹیج کی تیاری روکنے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
ایک بیان میں عمر چیمہ نے کہا کہ راولپنڈی میں پی ٹی آئی جلسے کے لئے انتظامات مکمل ہیں، انتطامیہ کی جانب سے کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جا رہی، لہٰذا اسٹیج کی تیاری روکنے کی خبر میں صداقت نہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پولیس نے ریلیوں کی حفاظت کے لئے انتظامات مکمل کرلیے ہیں، عوامی سمندر کل راولپنڈی پہنچ رہا ہے اور الیکشن کے اعلان تک احتجاج جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ راولپنڈی کے علاقے فیض آباد کے قریب پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کے لیے پولیس نے مرکزی اسٹیج کا کام بند کروا کر جلسے کا مرکزی اسٹیج مری روڈ رحمان آباد منتقل کروا دیا ہے۔
پولیس نے اسٹیج کے کام میں مصروف عملے کے شناختی کارڈز لے کر اسٹیج کا کام بند کروایا اور عملے کو ہدایات دی کہ اوپر سے آرڈر آیا ہے یہاں اسٹیج نہیں بننے دیا جائے گا۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 26 نومبر کو راولپنڈی میں احتجاج کی کال کے بعد تیاریاں مسلسل جاری ہیں۔ پارٹی ذرائع نے آج نیوز کو بتایا ہے کہ عمران خان کل ہفتہ کو دوپہر 1 اور 2 بجے کے درمیان زمان پارک لاہور سے روانہ ہونگے۔
عمران خان سخت سیکورٹی کے حصار میں ایئر پورٹ پہنچیں گے، اور وہاں سے بذریعہ ہیلی کاپٹر راولپنڈی روانہ ہوں گے،
عمران خان کے ہمراہ ہیلی کاپٹر میں ڈاکٹرز بھی موجود ہوں گے۔
سابق وزیراعظم راولپنڈی میں حقیقی آزادی مارچ کی قیادت کریں گے۔ راولپنڈی میں دھرنا ہوگا یا جلسہ؟ اسکا اعلان عمران خان کریں گے
پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان کل راولپنڈی میں شرکاء کو آئندہ کے لائحہ عمل سے آگاہ کرینگے۔
سابق وفاقی وزیر اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فواد چوہدری نے وفاقی حکومت سے ایک بار پھر عام انتخابات پررضامندی ظاہر کرنے کا مطالبہ کردیا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کے بیان کے رد عمل میں فواد چوہدری نے کہا کہ رانا ثناء اللہ بتا رہے ہیں مارچ کو سکیورٹی خدشات ہیں، ان کا کام خبریں سنانا نہیں بلکہ سکیورٹی فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف، مریم نواز پاکستانیوں کے پیسے پر تفریح کر رہے ہیں جب کہ شہباز شریف اور کابینہ نے 40 دن میں دنیا گھومنے کا تہیا کیا ہوا ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کو الیکشن کرانے پڑیں گے، انتخابات کرانے کے علاوہ ان کے پاس کوئی آپشن نہیں، بہترہے الیکشن کی جانب خود چلے جائیں، ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔
اس سے قبل ٹوئٹر پر جاری پیغام میں فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نتخابات پر رضامندی ظاہر کر دے اوراداروں کو سیاسی فیصلوں کا حصہ نہ بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں فریم ورک خود طے کریں، عوام کو اسٹیک ہولڈر تسلیم کیا جائے اور حکمران عوام کے لئے فیصلوں کو حتمی مانیں کیونکہ ملک نے آگے بڑھنا ہے تو جمہوریت بحال کرنا ہوگی۔
ایک اور ٹویٹ میں پی ٹی آئی رہنما نے لکھا کہ آصف زرداری سندھ میں باہر نہیں نکل سکتے پنجاب میں ان کی کیا حیثیت ہے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس بار سندھ کے دیہی علاقوں میں پیپلز پارٹی کا صفایا ہو گا اور صوبے کی عوام کو سیاسی حقوق ملیں گے جب کہ ڈاکوؤں کا خاتمہ اور مافیا اپنے انجام کو پہنچے گا۔
وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیلئے انتباہ جاری کیا ہے کہ عمران خان الیکشن کے لیے سیاستدانوں سے ملیں، اب پنڈی تاریخ نہیں دے گا۔
رانا ثناء نے عوام کو پی ٹی آئی کے جلسے سے دور رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کے آئینی حدود میں رہنے کے فیصلے کی پوری قوم نے حمایت کی ہے مگر ایک سیاسی رہنما نے ایسا اندازاپنایا جس میں طعنہ زنی سے گالی گلوچ تک گئے یہاں تک بلیک میلنگ تک پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اس فتنے فساد کے عمل میں ان کا ساتھ نہ دیں ، ہم نے عمران خان سے کہا ہے کہ آپ اجتماع نہ کریں کیونکہ کوئی بھی دہشت گرد فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
رانا ثناء کے مطابق عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ مارچ ملتوی کردیں کیونکہ ان کی جان کو خطرات موجود ہے جبکہ ہم نے حکومت کی جانب سے ایڈوائزری بھی جاری کی ہے لیکن وہ اپنے فیصلے پربضد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلح جدوجہد کے لیے لوگوں سے حلف لیے گئے مسلح افواج کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ پاکستان کے بہترین مفاد میں آرمی سربراہ کا تقررآئین طورپرمکمل ہوگیا ہے جبکہ پاکستان کی ترقی کا رازآئین وقانون کی حکمرانی میں ہے۔
وزیرداخلہ نے بتایا کہ کل پی ٹی آئی کے جلسے کے چاروں اطراف سخت حفاظتی اقدامات لیے جارہے ہیں اور بغیر تلاشی کے کسی کو داخل ہونے نہیں دیا جائے گا۔ یہ کوئی آزادی مارچ نہیں بلکہ فتنہ مارچ اور پاکستان کی معیشت کی تباہی کا مارچ ہے۔
پاکستان تحریک انصاف نے جلسے کیلئےعمران خان کے ہیلی کاپٹر کی پریڈ گراؤنڈ میں لینڈنگ کی تحریری اجازت مانگ لی ۔
پی ٹی آئی اسلام آباد کے صدر علی نوازاعوان کی جانب سے ڈپٹی کمشنر کو لکھے گئے خط میں عمران خان کے ہیلی کاپٹر کی لینڈنگ کی تحریری اجازت مانگتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایمرجنسی کی صورت میں ہیلی کاپٹرکاجلسہ گاہ کےقریب ہوناضروری ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ 26 نومبرکی صبح 11سے شام5 بجے تک کے اوقات میں ہیلی کاپٹرٹیک آف کی اجازت دی جائے۔
دوسری جانب اسد عمر بھی اسلام آباد انتظامیہ پرعمران خان کی زندگی کے لیے خطرات بڑھانے کا الزام عائد کرچکے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کا ہیلی کاپٹر پریڈ گراؤنڈ میں اتارنے کی اجازت مسترد کرنے پر اپنی ٹویٹ میں تحفظات کااظہارکرنے والے اسد عمرنے اس اقدام کو بلا وجہ قراردیتے ہوئے لکھا کہ، ”انتظامیہ نے کوئی وجہ نہیں دی کیونکہ کوئی وجہ ہوہی نہیں سکتی.اسلام آباد انتظامیہ جان بوجھ کرعمران خان کی زندگی کے لئے خطرہ بڑھانے کی کوشش کررہی ہے۔“
اس سے قبل راولپنڈی پریڈ گراؤنڈ میں عمران خان کے ہیلی کاپٹر اتارنے کی اجازت کے معاملے پر جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) کے اجازت کے حوالے سے جاری خط میں کہا گیا تھا کہ پریڈ گراؤنڈ سی ڈی اے کی حدود میں آتا ہے، ہمیں آپ کے ہیلی کاپٹر کے اترنے پر کوئی اعتراض نہیں، لہٰذا اجازت کے لئے سی ڈی اے یا حکومت سے رجوع کریں۔
وزيردفاع خواجہ آصف نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کی وطن واپسی سے متعلق کہا ہے کہ وہ 2022 کے اختتام سے پہلے پاکستان آجائيں گے۔
اسلام آباد میں ميڈيا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان نے جتنے بھی حربے استعمال کيے لیکن ہم سرخرو ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پُرامن احتجاج سب کا حق ہے لیکن پى ٹى آئى نے اگر حدود کراس کى، تو قانون حرکت میں آئے گا اور رياست عام شہريوں کے حقوق کی حفاظت کرے گى۔
وزيردفاع نے کہا کہ جمہورى معاشرے میں مذاکرات کے آپشن ہميشہ کھلے ہوتے ہیں اور جب عمران خان حکمران تھے، تو شہباز شریف سے مذاکرات کورَد کيا تھا۔
انہوں نے حالیہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملکى معيشت اولين ترجيح ہونى چائيے۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عمران خان جس مقصد کیلئے اسلام آباد رہے تھے وہ معاملہ خوش اسلوبی سے طے پاگیا ہے۔
نیب کورٹ کراچی کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اب عمران خان کوئی نیا تماشہ کھڑا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگرعمران خان قانون کے اندر رہے تو ہم ان کا استقبال کریں گے اور قانون سے باہر ہوئے، تو رانا ثنا استقبال کریں گے۔
تحریک انصاف کا آزادی مارچ راولپنڈی میں پڑاؤ کل سے پڑاؤ ڈالنے جارہا ہے اسی سلسلے میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے عوام کو مارچ میں شرکت کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔
فیصل واوڈا غلطی تسلیم کر لینے پرتاحیات نااہلی سے بچ گئے۔ سپریم کورٹ نے تاحیات نااہل قرار دینے کے بعد ان کی غیر مشروط معافی قبول کرتے ہوئے فیصلے میں نرمی کردی۔ واوڈا اب اگلے الیکشن میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کیس کی کل ہونے والی سماعت میں فیصل واوڈا کوآج ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے انہیں 2 آپشنز دیے تھے۔ فیصل واوڈا کو امریکی شہریت ترک کرنے کا سرٹیفکیٹ بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی تھی۔
آج سماعت کے آغاز پرچیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ کو شرمندہ کرنے کیلئے نہیں بلکہ غلط بیانی تسلیم کرنے کیلئے بلایا ، آپ 3 سال تک غلط بیانی پر ڈٹے رہے۔ غلطی تسلم کریں گے توتاحیات نااہلی کالعدم قراردے دینگے۔ اگرواضح بیان نہیں دینگے تو آپ کے خلاف کارروائی ہوگی۔ غلطی تسلیم کرینگےتو تاحیات ناہلی کا فیصلہ ختم کردینگے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ 63 ون سی کے تحت کےنااہلی 5 سال کی ہوگی ، سینیٹرشپ کیلئے نااہلی بھی ختم کردیں گے تاہم سینیٹرشپ سے استعفیٰ بھی دینا پڑے گا۔ اراکین اسمبلی کوبے توقیرکرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ نامزدگی اورڈیکلریشن سے متعلق اراکین کوسنجیدہ ہونا ہوگا ، مان جائیں عدالت کی اپروچ سزا دینا نہیں ہے۔
فیصل واوڈا نے غلطی تسلم کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ بیان حلفی میں غلط بیانی تسلیم کرتا ہوں، سینیٹرشپ سے اچھی نیت کے ساتھ مستعفی ہوجاؤں گا۔
غیرمشروط معافی پر سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کی تاحیات نا اہلی ختم کرتے ہوئے آرٹیکل 63 ون سی کے تحت انہیں 5 سال کیلئے نااہل قراردے دیا۔
سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کواپنا استعفی فوری چیئرمین سینٹ کوبھیجنے کا حکم دے دیا۔
الیکشن کمیشن نے فروری 2022 میں فیصل واوڈا کو 2018 میں ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے کیلئے کاغذات نامزدگی میں امریکی شہریت چھوڑنے سے متعلق جھوٹا بیان حلفی جمع کروانے پر آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہل قراردیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی فیصل ووڈا کی طرف سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست مسترد کردی تھی۔ عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ جھوٹا بیان حلفی دینے کے نتائج سنگین ہوتے ہیں، اس پرسپریم کورٹ کے لارجر بینچ کے فیصلے موجود ہیں جن میں کئی ارکان پارلیمان کو نااہل قراردیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے کہا کہ ایک قانونی غلطی کی تھی اورمیں سینیٹرکی سیٹ سے استعفی دوں گا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے مجھے بطور سینیٹر بحال کیا ہے، بینچ نے جو میرے لئے الفاظ ادا کئے وہ اللہ کی رحمت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے مجھ سے کہا کہ آپ نے گریس دکھائی ہے جبکہ میں نے ایک قانونی غلطی کی تھی، تو میں سینیٹر کی سیٹ سے استعفی دوں گا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ اِس نشست کو میں نے ویسے بھی چھوڑنا تھا ساتھ ہی کہا کہ میں آئندہ کسی بھی الیکشن کیلئے اہل ہوں۔
ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ حقیقی آزادی مارچ میں شرکت کے لئے لاہور سے مرکزی جلوس کل روانہ ہوگا اورمطالبات کی منظوری تک عوام راولپنڈی کی سڑکوں پر موجود رہیں گے۔
مسرت جمشید چیمہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا مرکزی جلوس راولپنڈی روانگی کے لئے راوی ٹول پلازہ لاہورسے 26 نومبر کو صبح 7 بجے روانہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام حلقوں کے قافلے اپنی مقامی لیڈر شپ کی قیادت میں ٹول پلازہ پر پہنچیں گے۔
مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے 12 اضلاع سے قافلے آج شام 5 بجے روانہ ہوں گے، جو کل دوپہرایک بجے تک راولپنڈی پہنچ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین عمران خان کی فائنل کال پر پاکستان بھر سے کارکنان راولپنڈی پہنچ رہے ہیں، جو فیض آباد کے مقام پر اکٹھے ہوں گے۔
ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ مطالبات کی منظوری تک عوام عمران خان کے شانہ بشانہ راولپنڈی کی سڑکوں پر موجود رہیں گے۔
مسرت جمشید چیمہ کا کہنا تھا کہ ملک بھر سے آئی خواتین مارچ میں ہر اول دستے کا کردار ادا کریں گی۔
اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ اورجلسے کے پیش نظر راولپنڈی اسلام آباد کے سنگم فیض آباد کو کنٹینرلگا کربند کردیا ہے۔
جاری مراسلےمیں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد سے راولپنڈی جانے کیلئے ایکسپریس وے پر فیض آباد کے مقام کینٹنر لگا کرراستہ بند کر دیا گیا ہے۔
راولپنڈی پولیس کے مطابق مری روڈ بھی فیض آباد کے مقام سے رکاوٹیں لگا کربند کردیا گیا ہے۔
ٹوئٹرپراسلام آباد پولیس کے آفیشل ہینڈل پر بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے جلسے کی تیاریوں کے پیش نظر کنٹینرلگا کر روڈ بند کیے جانے کے باعث براستہ فیض آباد اسلام آباد کے داخلی اور خارجی راستے مسدودہیں۔
پولیس نے شہریوں سے متبادل راستے اختیار کرنے کی گزارش کرتے ہوئے ہنگامی صورتحال میں 15 پرکال کرنے کا کہا ہے۔
شہری اسٹیڈیم روڈ، کُری روڈ اورکمرشل مارکیٹ روڈ کو متبادل کے طور پراستعمال کرسکتے ہیں۔
اسلام آباد پولیس کی ہی جانب سے کی جانے والی ایک اور ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ شہرمیں آمد و رفت کے تمام راستے کھلے ہیں۔
پولیسکے مطابق اسلام آباد کی حدود میں کہیں بھی راستے کنٹینرز لگا کر بند نہیں کیے گئے اور تمام تقریبات اور سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف اور راولپنڈی ضلعی انتظامیہ میں شرائط طے پاگئیں، پی ٹی آئی کو 56 شرائط کے ساتھ فیض آباد میں جلسہ کی اجازت مل گئی۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعلامیہ کے مطابق شرکاء جلسہ گاہ کے علاوہ کسی حدود میں داخل نہیں ہوں گے اور طے شدہ راستوں کے علاوہ کوئی اورروٹ استعمال نہیں کریں گے۔
شرائط میں کہا گیا ہے کہ علامہ اقبال پارک میں رات کو کسی کارکن کوٹھہرایانہیں جائے گا۔
جلسہ گاہ میں ساؤنڈ ایکٹ کے مطابق ساؤنڈ سسٹم استعمال کرنے کے علاوہ اذان کے وقت ساؤنڈ سسٹم بند کیے جانے کی پابندی بھی لازم قراردی گئی ہے۔
اعلامیہ کے مطابق پی ٹی آئی قیادت اپنے رضارکاروں کوجلسہ گاہ کے داخلی راستوں پرتعینات کرے گی جن کے پاس پاس سیکورٹی جیکٹس اوربیجزموجود ہوںگے۔
جلسہ گاہ میں اسلحہ لانے اورآتش بازی پربھی مکمل پابندی ہوگی جبکہ پولیس اورانتظامیہ تھریٹس الرٹ وقتاً فوقتاً بتاتے رہیں گے۔
اعلامیہ میں طے شدہ شرائط بتاتے ہوئے مزید کہا گیا ہے کہ اسٹیج اورشرکاء کے درمیان فاصلہ 80 فٹ سےکم نہیں ہونا چاہیے۔
جلسے میں ریاست مخالف نعرے بازی پرپابندی کے علاوہ اداروں اورعدلیہ مخالف تقاریرپر بھی پابندی ہوگی، کسی سیاسی جماعت کا جھنڈا نذرآتش نہیں کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ جلسہ گاہ کے اطراف وال چاکنگ نہیں کی جائےگی اور پنڈال میں مناسب لائٹنگ کا بندوست کیا جائے گا۔
اعلامیہ کے مطابق خلاف ورزی پرجلسہ انتظامیہ کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد عمر نے اسلام آباد انتظامیہ پرعمران خان کی زندگی کے لیے خطرات بڑھانے کا الزام عائد کردیا۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کا ہیلی کاپٹر پریڈ گراؤنڈ میں اتارنے کی اجازت مسترد کرنے پر اپنی ٹویٹ میں تحفظات کااظہارکرنے والے اسد عمرنے اس اقدام کو بلا وجہ کے قراردے دیا۔
انہوں نے لکھا کہ، ”انتظامیہ نے کوئی وجہ نہیں دی کیونکہ کوئی وجہ ہوہی نہیں سکتی.اسلام آباد انتظامیہ جان بوجھ کرعمران خان کی زندگی کے لئے خطرہ بڑھانے کی کوشش کررہی ہے۔“
اس سے قبل راولپنڈی پریڈ گراؤنڈ میں عمران خان کے ہیلی کاپٹر اتارنے کی اجازت کے معاملے پر جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) کے اجازت کے حوالے سے جاری خط میں کہا گیا تھا کہ پریڈ گراؤنڈ سی ڈی اے کی حدود میں آتا ہے، ہمیں آپ کے ہیلی کاپٹر کے اترنے پر کوئی اعتراض نہیں، لہٰذا اجازت کے لئے سی ڈی اے یا حکومت سے رجوع کریں۔