فیصل واوڈا کی پیشی، نیب نے سوالنامہ تھما دیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے معطل فیصل واوڈا برطانیہ سے رقم منتقلی کیس میں نیب کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے جہاں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے فیصل واوڈا کا بیان ریکارڈ کیا۔
نیب نے فیصل واوڈا سے سوالات کے تحریری جوابات مانگتے ہوئے انہیں سوالنامہ دیا اور جواب جمع کرانے کیلئے کچھ روز کی مہلت دی۔
سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے راولپنڈی نیب آفس کے باہر میڈیا سے خطاب میں کہا کہ 190 ملین پاؤنڈز ایک ملک سے آئے تھے، کیبنیٹ میں بتایا گیا تھا کہ ہم اس رقم کی تفصیلات بتا نہیں سکتے، کابینہ میں اس پر کوئی بحث نہیں ہوئی۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ کابینہ کی اکثریت نے اس کی منظوری دی تھی، شیریں مزاری اور میں نے سوالات کیے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا شہزاد اکبر ملک چھوڑ کر چلا جائے گا، ملک کو 190ملین پاؤنڈز کا نقصان ہوا ہے۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ نیب نے مجھ سے سوالات کیے اور میں نے اپنی معلومات کے مطابق جوابات دیے، میں وعدہ خلاف گواہ نہیں بنوں گا، عمران خان کچھ لوگوں پر خوامخواہ اعتبارکرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ارشد شریف کے قتل پر میں نے کہا تھا ان کا بلینک قتل ہے، میں نے غلط نہیں کہا تھا کہ یہ مارچ خونی ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا مقابلہ پی ڈی ایم سے نہیں ہے، آئندہ الیکشن سے پہلے کئی پی ٹی آئی کے لوگوں کو نکالنا پڑے گا۔
فیصل واوڈا کہتے ہیں کہ میں نہ کوئی سیاسی پارٹی جوائن کررہا ہوں نہ کوئی پارٹی بنا رہا ہوں، میرا عمران خان سے ایک خاص رشتہ ہے، میں عمران خان کی آئیڈیالوجی کے تحت سیاست کرتا ہوں، میں پارٹی چیئرمین کے فیصلے کو لبیک کرتا ہوں۔
Comments are closed on this story.