آرمی چیف تعیناتی کیلئے نواز شریف سے مشورہ ہوا یا نہیں؟ خواجہ آصف نے بتادیا
وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان ہر چیز سے مکر جاتے ہیں، ان کا اپنے بیان سے مُکرنا کوئی بری بات نہیں۔
صحافی نے سوال کیا کہ فوجی سپہ سالار کی تعیناتی پر پارٹی قائد نواز شریف کا کوئی کردار ہے یا ان سے مشاورہ ہوا ہے؟ جس پر خواجہ آصف نے کہا کہ یہ وزیر اعظم کا اختیار ہے وہ کس سے مشاورت کریں، آرمی چیف کی تعیناتی وزیراعظم کی صوابدید ہے۔
میڈیا نمائندے نے خواجہ آصف سے سوال کیا کہ کیا آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ ہو چکا ہے؟ جس پر وزیر دفاع نے جواب دیا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ نہیں ہوا ہے۔
دوسری جانب قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان کی ساری سیاست یو ٹرن پر مشتمل ہے، فرائڈے ٹائمز انٹرویو میں عمران نے کہا اب وہ امریکا سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔
لیگی رہنما نے کہا کہ عمران خان چاہتے ہیں کوئی ان کے سر پر ہاتھ رکھے، انہیں الزامات کی سیاسی قیمت ادا کرنی پڑے گی، اس ملک و عوام کی قسمت سے کھلینےکی کسی کو اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آج عمران خان کہتے ہیں سائفر کو بھول جاؤ، گوجرانوالہ حملے میں آج تک کسی ملزم کو عدالت میں پیش نہیں کیاگیا جب کہ ابھی تک یہ فیصلہ نہیں ہوسکا کہ عمران خان کو 4 یا 6 میں سے کتنی گولیاں لگی تھیں۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ اس حکومت کے دوران قومی احتساب بیورو (نیب) نے کوئی سیاسی کیس نہیں بنایا مگر عمران خان کی حکومت نے مجھ سمیت کئی سیاستدانوں کے خلاف کیسز بنائے۔
پارٹی قائد کی واپسی پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف اسی سال واپس آئیں گے، عمران خان کی حکومت نے شریف فیملی کے ساتھ بہت زیادتیاں کی ہیں۔
Comments are closed on this story.