Aaj News

جمعہ, نومبر 15, 2024  
12 Jumada Al-Awwal 1446  

عمران خان: نواز شریف سے وزیراعظم شہباز کی مشاورت عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان

پنجاب پولیس نے طاقتور حلقوں کی بات سُن کر مجھ پر حملے کی ایف آئی آر درج نہیں کی، مارچ سے خطاب
اپ ڈیٹ 14 نومبر 2022 07:16pm
چیئرمین پی ٹی آئی ویڈیو لنک کے ذریعے مارچ کے شرکاء سے خطاب کر رہے ہیں۔ فوٹو — اسکرین گریب
چیئرمین پی ٹی آئی ویڈیو لنک کے ذریعے مارچ کے شرکاء سے خطاب کر رہے ہیں۔ فوٹو — اسکرین گریب

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ہماری حکومت کے باوجود وہاں کی پولیس نے طاقتور حلقوں کی بات سُن کر مجھ پر حملے کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی۔

منڈی بہاوالدین میں حقیقی آزادی مارچ کے شرکاء سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یہ ہماری قوم کے لئے فیصلہ کُن وقت ہے، ہمیں اپنی قوم کوحقیقی آزادی دلانی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف نے لندن کی عدالت میں پیش ہونے سے انکار کیا، انہوں نے کہا میں وزیراعظم ہوں اس لئے پیش نہیں ہوں گا، جس پر لندن کی عدالت نے ان پر جرمانہ عائد کیا جب کہ سابق وزیراعظم بورس جانسن کو رول آف لاء پر نکالا گیا۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ملک میں خوشحالی کے لئے انصاف قائم کرنا ہوگا، ہماری انصاف کی تحریک ہے، ملک میں اگر انصاف کی حکمرانی نہیں ہوگی خوشحالی نہیں آئے گی، دنیا کے خوشحال ترین ممالک میں انصاف کی حکمرانی ہے۔

سابق وزیراظم نے کہا کہ پنجاب میں ہماری حکومت ہے، اس کے باوجود بھی پنجاب پولیس نے طاقتور حلقوں کی بات سُن کر مجھ پر حملے کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی، لہٰذا ہم اس کے خلاف سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔

ارشد شریف کے قتل، سواتی پر تشدد اور مجھ پر حملے کیخلاف عدالتی تحقیقات ہونی چاہئے

انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بہترین صحافی کو قتل کیا گیا، اس کے قتل، مجھ پر حملے اور اعظم سواتی پر تشدد کے خلاف عدالتی تحقیقات ہونی چاہئے۔

عمران خان نے کہا کہ لندن میں ایک مفرور اور سزا یافتہ آدمی ملکی فیصلے کر رہا تھا، شہباز شریف ایک مفرور شخص سےکیسے مشاورت کر سکتے ہیں، یہ سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے، لہٰذا اس کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کے لئے اپنے وکلاء سے مشاورت کریں گے۔

ہم امرییکا، چین اور روس سے اچھے تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں

تحریک انصاف کے چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ ہم دوستی سب سے لیکن غلامی کسی کی نہیں کرنی چاہتے، ہم امرییکا، چین اور روس سے بھی اچھے تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں، البتہ کشمیر کا معاملہ حل ہوجائے تو ہم بھارت سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے خلاف غلط پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، میرے غیر ملکی صحافیوں کو دیے گئے انٹرویز کو ملک میں سیاق و سباق وسے ہٹ کر پیش کیا گیا جس کے بعد ان صحاافیوں کو خود آکر وضاحت دینا پڑ گئی۔

Supreme Court

FIR

PTI long march 2022

Attack on Imran Khan

Imran Khan Address