Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

ایف آئی آر میں حساس ادارے کے افسر کا نام، پرویز الہٰی اور عمران خان کی دو ملاقاتوں کی اندرونی کہانی

پرویز الہٰی نے عمران خان کو لانگ مارچ ملتوی کرنے کی ٹھوس وجہ پیش کردی
شائع 07 نومبر 2022 07:27pm
عمران خان سے ملاقات کے بعد واپسی پر چوہدری پرویز الہٰی گفتگو کرتے ہوئے (ویڈیو اسکرین شاٹ، ٹوئٹر/ عالم خان کاکڑ، نائب صدر پی ٹی آئی بلوچستان)
عمران خان سے ملاقات کے بعد واپسی پر چوہدری پرویز الہٰی گفتگو کرتے ہوئے (ویڈیو اسکرین شاٹ، ٹوئٹر/ عالم خان کاکڑ، نائب صدر پی ٹی آئی بلوچستان)

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کی آج ہونے والی دو ملاقاتوں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے، پرویز الہٰی کے مشورے سے عمران خان نے لانگ مارچ کو جمعرات تک ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے لانگ مارچ ملتوی کرنے کی ٹھوس وجہ بھی بتا دی۔

وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہٰی آج دو بار اپنے بیٹے مونس الہٰی کے ہمراہ چیئرمین عمران خان سے ملاقات کیلئے ان کی رہائش گاہ زمان پارک گئے۔

ذرائع کے مطابق عمران خان نے پرویزالہٰی سے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سانحہ وزیرآباد کی ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا، وزیراعلیٰ نے عمران خان کو باور کرایا کہ سپریم کورٹ نے چوبیس گھنٹے میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے، یہ حکم نہیں دیا کہ اس میں حساس ادارے کے افسر کا نام بھی شامل کیا جائے۔

ذرائع کے مطابق کپتان نے ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے پرویزالہٰی سے کہا ہے حملہ ہم پر ہوا ہے، ملزمان کو نامزد کرنا ہمارا قانونی حق ہے۔

مونس الہٰی نے بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کے علاوہ کسی تیسری شخصیت کو نامزد کرنے کی بجائے نامعلوم ملزمان لکھ لیتے ہیں، تحقیقات میں کچھ شواہد ملے تو انہیں بعد ازاں نامزد کردیا جائے گا۔

مگر عمران خان نے وزیراعلیٰ پر زور دیا کہ وہ اتحادی ہونے کے ناطے اپنی ذمہ داری پوری کریں۔

پرویزالہٰی کچھ وقت مانگ کر پہلی ملاقات سے روانہ ہوگئے۔

عمران خان نے قانونی ماہرین سے الگ ملاقات میں بھی مشاورت کی۔

ذرائع کے مطابق قانونی ماہرین کی رائے تھی کہ ایسی شخصیت کا نام قانونی طریقے سے شامل کیا تو جاسکتا ہے، مگر اس کا پراسس طویل ہے، اگر شواہد نہ ملے تو تمام کیس خراب ہو جائے گا۔

ذرائع کے مطابق دوسری ملاقات میں پرویزالہٰی اپنے موقف پر قائم رہے، انہوں نے واضح کردیا کہ اگر تحریک انصاف سپریم کورٹ سے تین نام شامل کرانے کا حکم لے لے تو وہ ایف آئی آر درج کرلیں گے، دوسری صورت میں یہ ناممکن ہے۔

دوسری ملاقات میں پرویزالہٰی نے چیئرمین کو مشورہ دیا کہ لانگ مارچ کیلئے ابھی بھی سخت سیکیورٹی خدشات موجود ہیں، اس لئے کچھ روز کیلئے لانگ مارچ ملتوی کردیا جائے۔

وزیراعلیٰ نے یہ بھی مشورہ دیا کہ جب تک تحقیقات میں پہلے واقعے میں ملوث حملہ آور گروپ یا ماسٹر مائنڈ کی درست نشاندہی نہیں ہوجاتی، اس وقت تک مزید حملوں کا خدشہ رہے گا۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اگر چند روز تک لانگ مارچ ملتوی کردیا جائے تو وہ سیکیورٹی کو از سر نو ترتیب دے سکتے ہیں۔ ایسے پولیس افسروں کو لانگ مارچ سیکورٹی کی ذمہ داری سونپی جائے گی، جن کا کردار شک و شبہے سے بالا تر ہو تاکہ پنجاب حکومت سیکورٹی کی مکمل ذمہ داری نبھا سکے۔

ذرائع کے مطابق پرویزالہٰی نے یہ بھی مشورہ دیا کہ آپ کی صحتیابی کے بعد لانگ مارچ کو براہ راست اسلام آباد میں دھرنے کی شکل میں شروع کیا جائے تو بہتر ہوگا۔

دوسری ملاقات کے اختتام پر عمران خان نے شاہ محمود قریشی سے کہا ہے کہ میڈیا کو آگاہ کردیں کہ لانگ مارچ جمعرات کو ہوگا۔

cm punjab

imran khan

Chaudhry Pervaiz Elahi

Azadi March Nov 7 2022

Azadi march Nov8 2022