عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر کا معاملہ: مونس الہیٰ کا اہم ٹویٹ سامنے آگیا
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر درج نہ ہونے سے متعلق آئی جی پنجاب کے بیان پر (ق) لیگ کے رہنما مونس الہیٰ نے الگ ہی موقف پیش کردیا۔
سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نے آج عمران خان کیخلاف توہین عدالت کی سماعت کے دوران حملے کی ایف آئی آر 24 گھنٹے میں درج کرنے کا حکم دیا ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی آر درج نہ ہوئی توازخود نوٹس لیں گے۔
اس حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی جانب سے مقدمہ درج نہ کیے جانے سے متعلق استفسار پر آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سے بات کی، جنہوں نے کچھ تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
اس پر چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کو قانون کے مطابق کام کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ عدالت آپ کے ساتھ ہے، آپ افسران سے تفتیش کروائیں جب تک عہدے پر ہیں کوئی آپ کے کام میں مداخلت نہیں کرے گا، کسی نے مداخلت کی تو عدالت اس کے کام میں مداخلت کرے گی۔
مونس الہیٰ نے اسی حوالے سے صحافی کی ٹویٹ کے جواب میں لکھا کہ، “ پولیس کو پولیس کی مدعیت میں پولیس کی مرضی کی FIR کرنے سے روکا۔“
آئی جی پنجاب کی جانب سے عدالت میں پنجاب حکومت کے حکم پر ایف آئی آر درج نہ کرنے کے بیان پر مونسس الہٰی نے لکھا، “ نامعلوم افراد پہ (مقدمہ) کرنے سے روکا ہے۔“
Comments are closed on this story.