’قدرت کا نظام پاکستان بچانے کے لیے آئین میں شامل کریں‘
پاکستان کا ٹی 20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنا “اگر مگر کے چکر “کی مرہون منت ہی سہی لیکن گرین شرٹس نے ایک بارپھرثابت کردیا کہ انہیں ہرگزبھی ”ہلکا“ لینے کی غلطی نہ کی جائے۔
کل صبح سویرے ہی قوم کی امیدیں نیدرلینڈز کے ہاتھوں جنوبی افریقہ کی شکست سے بندھ گئیں کیونکہ اس میچ نے گرین شرٹس کی راہ کے پتھر چُنتے ہوئے انہیں دروازے تک پہنچادیا تھا لیکن سیمی فائنل کے تالے کی کنجی بنگلہ دیش کو ہرا کرہی ملنی تھی۔
شائقین نے دعائیں مانگیں،سینیئرزنے سوشل میڈیا پرخوب ہمت بندھائی اور“بوائز“ نے کر دکھایا۔
ابتداء کے 2 میچز میں بھارت اورزمبابوے سے ناقابل یقین شکست کے سارے غم دُھل گئے اور تازہ دم شائقین نے میچ کے بعد کمرکستے ہوئے سوشل میڈیا کا رُخ کیا۔ روایتی حریف کے لیے جوابی طعنوں تشنوں اور دلچسپ میمز کے علاوہ جو بات سب سے زیادہ توجہ کا مرکزرہی وہ تھی اس جیت میں ”قدرت کے نظام“ کا کردار۔
یہ ٹرینڈ کیوں چلا؟ اس کا ذکربعد میں ، پہلے آپ سوشل میڈیا صارفین کے دلی جذبات کا اظہار دیکھیے۔
ایک صارف نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اگر ہم ٹی 20ورلڈ کپ جیت جاتے ہیں تو پاکستان بچانے کیلئے“قدرت کے نظام“ کوآئین میں شامل کرلیا جائے۔
اب پڑھائی میں قدرت کے نظام کا فارمولارائج ہوگا۔
فخرزمان نے بھی سب کو یاد دلایا کہ، ”دیکھا پھرقدرت کا نظام“۔
بلاول بھٹوکے جملے ”جب زیادہ بارش آتا ہے تو زیادہ پانی آتا ہے“ کی طرح ”قدرت کا نظام“ پاکستانی کوچ ثقلین مشتاق کا وہ جملہ ہے جو انہوں نے حال ہی میں ایک پریس کانفرنس میں استعمال کیا تھا اور اسی بدولت گرین شرٹس کے سیمی فائنل میں پہنچنے کو قدرت کے نظام کا مرہون منت قراردیا جارہا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران ٹی 20 ورلڈ کپ کے آغازمیں قومی کرکٹ ٹیم کی ناکامیوں سے متعلق سوال پرثقلین مشتاق کا کہنا تھا کہ،”بارش، گھٹا۔۔ یہ توچلتا ہے، قدرت کا نظام ہے۔ کھیل بھی ایسا ہی ہے، ہارجیت یہ چلنی ہی چلنی ہے تواس کوقبول کرنا چاہیے اور ہم قبول کرتے ہیں، جب قدرت کا نظام ایسا ہے تو اس میں ہم کیا کرسکتے ہیں“۔
کوچ کا مزید کہنا تھا کہ ، ”ہربندہ چاہتا ہے ہم جیتیں، یہاں جتنے لوگ بیٹھے ہیں جن کا تعلق پاکستان سے ہے وہ چاہتے ہیں پاکستان جیتے، ہم چاہتے ہیں پاکستان جیتے۔ قدرت میں ایسا ہے کہ دن اوررات ہیں، زندگی اور موت ہیں ۔۔۔ کوشش ہے، دُعا کریں ہم بھی جیتیں“۔
Comments are closed on this story.