اعظم سواتی ویڈیو معاملہ مزید الجھ گیا، بلوچستان جوڈیشل کمپلیکس کی سپریم کورٹ کے بیان کی تردید
سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے اعظم سواتی کے جوڈیشل ریسٹ ہاؤس کوئٹہ میں قیام کی تردید کر دی گئی ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ جوڈیشل ریسٹ ہاؤس کوئٹہ کا انتظام رجسٹرار آفس سپریم کورٹ کے پاس ہے، جوڈیشل ریسٹ ہاؤس میں صرف موجودہ اور ریٹائرڈ ججز ہی قیام کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے نے اعظم سواتی کی ویڈیو جعلی قرار دے دی
سپریم کورٹ اعلامیے کے مطابق اعظم سواتی نے سپریم کورٹ ریسٹ ہاؤس کوئٹہ میں کبھی قیام نہیں کیا، اسپیشل برانچ بلوچستان کے مطابق اعظم سواتی بلوچستان جوڈیشل کمپلیکس میں رہے ہیں اور بلوچستان جوڈیشل کمپلیکس سپریم کورٹ کے کنٹرول میں نہیں ہے۔
دوسری جانب بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی کا کہنا ہے کہ ستمبر 2019 سے اکیڈمی صرف تعلیماتی مقاصد کیلئے استعمال کی جارہی ہے اور یہاں رہائش یا ریسٹ ہاؤس کی کوئی سہولت موجود نہیں ہے۔
سپریم کورٹ کے پی آر او کی جانب سے پریس ریلیز کے جواب میں بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ستمبر 2019 سے پہلے اکیڈمی کھوجک روڈ کوئٹہ پر واقع بلوچستان یونیورسٹی لا کالج میں صرف دو کمروں اور ایک ہال کرائے پر لے کر امور سرنجام دے رہی تھی اور اس وقت بھی اکیڈمی میں کوئی رہائشی یا ریسٹ ہاؤس کی سہولیات موجود نہیں تھیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ جوڈیشل اکیڈمی کے حوالے سے اسپیشل برانچ بلوچستان کی رپورٹ بے بنیاد اور غلط ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دورہ کوئٹہ میں میری اہلیہ کے ساتھ خلوت میں ویڈیو ریکارڈ کی گئی، اعظم سواتی
اعظم سواتی نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا تھا کہ جوڈیشل لاجز کوئٹہ میں ان کی اور اہلیہ کی قابل اعتراض ویڈیو ریکارڈ کی گئی، جبکہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) سینیٹر اعظم سواتی کی ویڈیو جعلی قرار دے چکی ہے۔
Comments are closed on this story.