Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

پی ٹی آئی کے الزامات پر ن لیگی قیادت اور رہنماؤں کا ردعمل

پی ٹی آئی نے ذمہ داری وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء سمیت دیگرپرعائد کی گئی تھی
شائع 04 نومبر 2022 04:21pm
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کے بعد پارٹی کی مرکزی قیادت کی جانب سے شدید ردعمل دیکھنے میں آیا جنہوں نے اس کی ذمہ داری وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء سمیت دیگرپرعائد کی۔

واقعے پر ن لیگ کے مرکزی رہنماؤں کی جانب سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ردعمل ظاہرکیا گیا۔

پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے خود کو موردالزام ٹھہرائے جانے والے وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء نے پریس کانفرنس میں کہا کہ عمران خان سمیت پی ٹی آئی کو اپنی سیکورٹی پر نظرثانی کرنے کا کہا ہے، ان پرحملے کے خطرات پہلے سے موجود تھے۔

راثا ثنا اللہ نے پولیس حراست میں موجود مبینہ حملہ آور کے تازہ ترین ویڈیو بیان کا بھی حوالہ دیا اور کہاکہ ملزم نے نبوت اور پیغبری کے دعوؤں کو بھی اپنے عمل کی بنیاد قرار دیا ہے۔نفرت اورتقسیم کےعمل کو معاشرے میں بہت گہرا کردیا گیا ہے سوچتا ہوں کہ عدم برداشت کو کیسے ختم کیا جائے، کل کا واقعہ انتہائی تشویشناک اورقابل مذمت ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے صدرنوازشریف اور نائب صدرمریم نوازکی جانب سےعمران خان پرقاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے ان کی جلد صحتیابی کی دعا کی گئی۔

پی ٹی آئی کی جانب سے عائد کردہ الزامات کے ردعمل میں مریم کی ایک ویڈیووائرل ہے، صحافی کےسوال کے جواب میں ان کا کہنا ہے کہ سوچے سمجھے بغیرالزامات عائد کرنا بہت بری بات ہے۔

سییئرلیگی رہنما خواجہ آصف نے ماضی میں عمران خان کی جانب سے چوہدری پرویزالہیٰ کو دیے جانے والے لقب کا حوالہ دیتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا کہ واقعہ پنجاب میں ہوا اور الزام اسلام آباد پر،ذمہ داری وزیراعظم وزیر داخلہ اورادارے پر۔۔۔ انہوں نے طنزاً لکھا کہ ،”الزام لگاتے وقت بھی سیاسی فائدہ“۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی ٹویٹ میں واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ عمران اوردیگرزخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیےدعاگو ہیں۔ تحقیقات میں وفاق پنجاب حکومت سےتمام ممکنہ تعاون کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملکی سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔

وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے پی ٹی آئی کے الزامات کے بعد قوم کو غیرذمہ دارانہ بیانات سے گریز کرنے کی نصیحت کردی۔ انہوں نے کہا کہ حتمی رپورٹ کا انتطارکرتے ہوئے غیرذمہ دارانہ بیانات سے گریز کریں۔

وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعاکی۔

وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد نے ردعمل میں کہا کہ ، یکطرفہ موقف اورالزام تراشی ناقابل قبول ہے، اس کا فائدہ کس فریق کوہوسکتاہے یا کون اس سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہا ہے؟۔

لیگی رہبنما نے مبہم الفاظ میں سوال اٹھایا کہ حملہ آور سچ کہہ رہا ہے یا میچ گرم کرنے اورانتشارپھیلا کر سیاسی فائدہ اٹھانےکا کوئی منصوبہ ہے۔

pti

PMLN

PTI long march 2022

Azadi March Nov4 2022