نااہلی فیصلے کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کے نااہلی فیصلے کے خلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے 3 صفحات پرمشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے۔
تحریری حکم نامے کے مطابق عدالتِ عالیہ کی جانب سے نااہلی کا فیصلہ معطل کرنے کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: عدالت نے الیکشن کمیشن کو میانوالی میں ضمنی انتخابات سے روک دیا
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو میانوالی کا ضمنی الیکشن شیڈول جاری کرنے سے روک رہے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے تحریری حکم نامے کے مطابق 21 اکتوبر کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست منظور کر لی گئی ہے۔
تحریری حکم نامے کے مطابق عدالتِ عالیہ کی جانب سے الیکشن کمیشن و دیگر کو نوٹس جاری کر کے ہدایت کی گئی ہے کہ 10 نومبر تک جواب جمع کرائیں۔
گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو میانوالی میں ضمنی انتخابات سے روک دیا تھا اور توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی نااہلی کے خلاف درخوست میں الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا تھا۔
کیس کا پس منظر
سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے لئے دائر کیا جانے والا توشہ خانہ ریفرنس حکمران جماعت کے 5 ارکان قومی اسمبلی کی درخواست پر اسپیکر قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا۔
ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے حاصل ہونے والے تحائف کو فروخت کرکے جو آمدن حاصل کی اسے اثاثوں میں ڈکلیئر نہیں کیا۔
آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت دائر کیے جانے والے ریفرنس میں آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت عمران خان کی نااہلی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے موقف اپنایا تھا کہ 62 ون ایف کے تحت نااہلی صرف عدلیہ کا اختیار ہے جب کہ سپریم کورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کوئی عدالت نہیں۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کو بھی آئین کی اسی شق کے تحت اسی نوعیت کے معاملے میں تاحیات نااہلی قرار دیا گیا تھا، ان پر اپنے بیٹے سے متوقع طور پر وصول نہ ہونے والی سزا گوشواروں میں ظاہر نہ کرنے کا الزام تھا۔
Comments are closed on this story.