Aaj News

بدھ, دسمبر 18, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

ٹوئٹر پر ایلون مسک کا کنٹرول ہوتے ہی انتہا پسندوں کی واپسی

مسلم مخالف انتہا پسند گروہ ٹوئٹر پر دوبارہ متحرک۔
شائع 30 اکتوبر 2022 08:21pm

ٹیسلا، اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد برطانیہ کے انتہائی دائیں بازو کی اہم شخصیات جن پر پہلے ٹوئٹر پر پابندی عائد کی گئی تھی، اب پیلٹ فارم پر واپس آنا شروع ہوگئے ہیں۔

”بریٹین فرسٹ“ ایک انتہا پسند گروپ ہے جس کے لیڈر نے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کے الزام میں جیل کاٹی ہے۔

تاہم، پابندی کے بعد اب گروپ کی جانب سے جمعے کو دوبارہ ٹوئٹر پر اکاؤنٹ بنا لیا گیا ہے۔

ٹوئٹر نے مسلم مخالف اشتعال انگیز ویڈیوز پوسٹ کئے جانے کے بعد مذکورہ گروپ نفرت انگیز تقریر کے قوانین کے تحت 2017 میں پابندی لگا دی تھی۔

گروپ کے اس وقت کے ڈپٹی لیڈر کی پوسٹ کردہ کچھ ویڈیوز کو اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ری ٹویٹ کیا تھا۔

بریٹین فرسٹ اکاؤنٹ کی جانب سے قواعد کی خلاف ورزی کرنے کے بعد اس کے فیچرز کو فوری طور پر محدود کر دیا گیا تھا۔

لیکن اب گروپ کے حامیوں کی جانب سے گروپ ممبران کے ساتھ شیئر کیے گئے اسکرین شاٹس کے مطابق، بعد میں اسے مکمل فعال اور بحال کر دیا گیا۔ ہفتہ کی شام کو بھی اکاؤنٹ لائیو تھا۔

فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ بریٹین فرسٹ کو پلیٹ فارم پر اجازت دینے کا فیصلہ ماڈریٹرز کی طرف سے شعوری ہے یا نہیں۔

لیکن سینٹر فار کاؤنٹرنگ ڈیجیٹل ہیٹ کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے گروپ کو ”تفرقہ وارانہ نفرت اور نسل پرستی کو پھیلانے کی مہم دوبارہ شروع کرنے“ کی اجازت ملے گی اور اس سے یہ پیغام ملتا ہے کہ انتہا پسند ”معافی کے ساتھ کام کر سکتے ہیں“۔

بریٹین فرسٹ کی پابندی سے پہلے پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں مبینہ طور پر غلط معلومات پھیلائی گئی تھیں۔

مثلاً ایک ویڈیو میں ”مسلم مہاجر“ کو ایک ڈچ شخص پر بیساکھیوں پر حملہ کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا، لیکن بعد میں اسے ڈچ حکام نے مسترد کر دیا۔ حکام نے کہا حملے کے الزام میں گرفتار ہونے والا شخص ”ہالینڈ میں پیدا ہوا اور وہیں پرورش پائی“ اور وہ مہاجر نہیں تھا۔

بریٹین فرسٹ کے رہنما پال گولڈنگ کو 2018 میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کے الزام میں جیل بھیج دیا گیا تھا جو نسل پرست ہونے کی تردید کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ ”نسلی نفرت کو اس کی تمام شکلوں میں مسترد کرتے ہیں۔“

انتہا پسند عناصر کی ٹوئٹر پر ظاہری واپسی سے اس بارے میں سوالات اٹھ رہے ہیں کہ ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک حد کیا مقرر کریں گے اور ایپ پر کس کو اجازت دی جائے گی۔

ایلون مسک نے ٹوئٹر کو 44 بلین ڈالر میں خریدا ہے، وہ ماضی میں ٹوئٹر کے اعتدال پسند فیصلوں پر تنقید کرتے رہے ہیں اور اس بات پر زیادہ زور دیتے رہے ہیں کہ وہ ”آزاد تقریر“ ہے۔

ایلون کے پلیٹ فارم پر قبضے کے چند گھنٹوں میں کچھ صارفین نے ردعمل کو جانچنے کی بظاہر کوشش میں ٹوئٹر فیڈ کو نسل پرستانہ، یہود دشمنی اور ہم جنس پرستوں کے طعنوں سے بھر دیا تھا، تاہم ان پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔

ٹویٹر

Elon Musk

Britain First