عمران خان کا مقصد لاشیں گرانا ہے، رانا ثناء اللہ نے گنڈاپور کی آڈیو چلا دی
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) علی امین گنڈا پور کی نامعلوم شخص سے بندوق اور بندے لانے کی مبینہ آڈیو لیک پیش کردی۔
علی امین گنڈا پور کی لیک آڈیو جاری کرنے کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ”اب یہ (عمران خان) کس منہ سے کہہ رہا ہے کہ میں وہاں پرامن احتجاج کر رہا ہوں، اسے شرم آنی چاہئیے کہ اس کی اندرونی اسٹوری ایک بندے (فیصل واوڈا) نے باہر نکالی تو اُسے اس نے تیسرے دن پارٹی سے فارغ کردیا۔“
انہوں نے سوال اٹھایا کہ ”اب یہ بندہ بندوقیں اور بندے اسلام آباد اور پنڈی کے بارڈر پر کس لیئے لاکر بٹھانا چاہ رہا ہے، وہ بندے بندوقوں کے ساتھ کیا کریں گے، کوئی امن کا پیغام پھیلائیں گے؟“
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ یہ ایک سابق وفاقی وزیر ہے جسکی گفتگو نظرانداز نہیں کی جاسکتی، نہ ہی اس گفتگو پر کوئی شک و شبہہ قائم کیا جاسکتا ورنہ اس طرح بہت سارے کرمنل گروپس گوجرات میں سرگرم ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ علی امین گنڈاپورنے جس سے بات کی اس کا پتہ کروا لیا ہے تاہم ابھی اس شخص کی شناخت ظاہر نہیں کر رہے۔
علی امین گنڈا پور کی لیک آڈیو میں گفتگو
وزیر داخلہ نے جو لیک آڈیو جاری کی اس میں سنا جاسکتا ہے کہ علی امین گنڈا پور نے نامعلوم شخص سے کہا کہ ”صدر صاحب کیا پوزیشن ہے جس پر دوسرے شخص نے جواب دیا کہ پوزیشن تو اے ون ہے۔“
پی ٹی آئی رہنما نے اس شخص سے سوال کیا کہ ”بندوقیں، ان کے لائسنس اور بندے کتنے ہیں؟“
جس پر نامعلوم شخص نے جواب دیا کہ ”بہت ہیں۔“
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ”اچھا ہم یہاں قریب کالونی میں کیمپ لگا رہے ہیں، یہاں قریب ترین جگہ کون سی ہے آخر میں؟ کون سی کالونی ساتھ لگ رہی ہے۔“
نا معلوم نے سوال کیا کہ ”ہمارے پاس؟“
جس پر تحریک انصاف رہنما نے جواب دیا کہ ”اسلام آباد اور راولپنڈی باڈر پر ٹول پلازہ کے بعد بائیں جانب کون سی جگہ ہے، ٹاپ سٹی ہے یا کیپیٹل ہے۔“
نامعلوم شخص نے کہا کہ ”ٹاپ بھی ہے اور کیپیٹل بھی ہے۔“
جس پر علی امین گنڈا پور کہتے ہیں ”ٹاپ تو ایئر پورٹ پر ہے ناں۔“
نامعلوم شخص جواب دیتا ہے کہ ”ٹاپ تو ایئر پورٹ والی سائیڈ پر ہے ناں، میں نے پورا نقشہ بھیجا تھا آپ کو۔“
اس موقع پر علی امین گنڈا پور مزید کہتے ہیں ”وہ ملا ہوا ہے مجھے، وہ ہے میرے پاس، تیار ہوں، بس بندے اور سامان آپ رکھیں وہاں پر۔“
اس پر نامعلوم شخص کہتا ہے سر کوئی مسئلہ نہیں ہے، انشاء اللہ۔“
علی امین گنڈا پور کہتے ہیں ”بس پھر رابطے میں ہیں، انشاء اللہ، نامعلوم شخص ، جی سر ، انشاء اللہ۔“
رانا ثناء اللہ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ آڈیو لیک پیش کرنے کے ساتھ ہی پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈ اپور اور نا معلوم شخص کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔
وزیر داخلہ نے آئی جی اور چیف سیکریٹری خیبرپختونخواکو واررنگ دیتے ہوئے کہا کہ گنڈا پور اور جس شخص کے درمیان گفتگو ہوئی انہیں گرفتار کریں، یہ دونوں افراد کے پی کی حدود میں موجود ہیں، اگر یہ ہجوم اسلام آباد کی حدود میں جمع ہوتا ہے تو کے پی حکومت براہ راست ذمہ دار ہوگی۔
انہوں نے بندوقوں کو بھی برآمد کرنے کے لئے آپریشن کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ گجرات میں بندوقیں اکھٹی ہورہی ہیں، لہٰذا پنجاب حکومت فوری طور پر کریک ڈاؤن کرے۔
رانا ثناء نے پپی ٹی آئی وفاقی حکومت کے مابین مذکارات سے متعلق دیتے ہوئے کہا کہ ہماری طرف سے کوئی مذاکرات کی آفر نہیں ہے، ایسے فسادیوں کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہو سکتے۔
پی ٹی آئی لانگ مارچ پر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ یہ قوم کو تقسیم کرنے کا ایک فتنہ مارچ ہے، عمران خان کے ایک قریبی ساتھی نے کہا کہ یہ خونی مارچ ہوگا جسے فوری طور پر پارٹی سے باہر نکال دیا جب کہ نوٹس میں 7 سے 15 دن جواب دینے کے لئے ہوتے ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ فیصل واوڈا نے وہ بات قوم کے سامنے رکھ دی جس سے عمران کا ملک دشمن ایجنڈا بے نقاب ہوگیا، البتہ ہم پہلے سے کہتے آرہے ہیں کہ یہ ملک کی تباہی چاہتا ہے، سیاستدان نہیں، نہ ہی اسکا کوئی جمہوری رویہ ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ فتنا اپنا شیطانی کام مارچ کر کے پورا کرنا چاہتا ہے، اس کی کوشش ہے کہ قانون نافذ کرنے والوں سے لوگوں کو الجھا دے، اس دوران اس کے اپنے بندے کام ڈال دیں اور وہ اپنے ہی بندوں کی لاشیں گرا کر کہیں کہ یہ ایجنسیز نے کیا۔
Comments are closed on this story.