Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

جسٹس اطہر من اللہ کا دیگر ججز سمیت اڈیالہ جیل کا دورہ

نو عمر قیدی بچوں اور خواتین نے شکایات کے انبار لگا دئیے۔
شائع 29 اکتوبر 2022 05:15pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے دیگر ججز سمیت اڈیالا جیل میں سزائے موت کے قیدی، خواتین اور نوعمر بچوں کے بیرکوں کا دورہ کیا۔

اس دوران چیف جسٹس نے نوعمر قیدی بچوں کیلئے الگ سے کورٹ متعین کرنے اور بچوں کی جانچ پڑتال کیلئے ایڈمنسٹریٹو جج تعینات کرنے کا حکم دیا۔

جسٹس اطہر من اللہ نے نوعمر بچوں کے کیسز ترجیحی بنیادوں پر دیکھنے کی ہدایت کیی اور چیف کمشنر کو قیدی بچوں کیلئے اسپیشل وین مہیا کرنے کا حکم بھی دیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریڈنٹ اڈیالہ جیل کو کم عمر قیدی بچوں کے لیے اچھا آفیسر تعینات کرنے کی ہدایت کی۔

اس کے علاوہ چیف جسٹس نے اردو میں ترجمہ کرکے قیدیوں کو ان کے حقوق بتانے اور اڈیالہ جیل کے وہ قیدی جن کے وکیل نہیں یا استطاعت نہیں رکھتے ان کو وکیل فراہم کرنے کا حکم جاری کیا۔

اس دوران خواتین قیدیوں نے دن دو بجے شکوہ کیا کہ صبح چھ بجے سے انتظار کررہے ہیں کھانا ابھی تک نہیں دیا گیا۔

ایک کم عمر قیدی نے جسٹس اطہر من اللہ سے شکیات کی کہ چوری کا کتا خریدا تھا واپس بھی کردیا ہے پھر بھی جیل میں ہوں۔

جیل کے قیدیوں میں سے سیک نے بتایا کہ آج بھی پیسے دیکھ کر سارے کام ہوتے ہیں منشیات بھی آتی ہے۔ پیسے نہ دیں تو یہ پھر کہتے ہیں قانون میں نہیں ہے۔

مراعات کلے سوال پر آئی جی جیل خانہ جات کا کہنا تھا کہ اے کلاس ختم کردی ہے بی اور سی کلاس برقرار ہے۔

Islamabad High Court

Visit

Chief Justice Athar Minallah

adiala jail