جسٹس اطہر من اللہ کا دیگر ججز سمیت اڈیالہ جیل کا دورہ
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے دیگر ججز سمیت اڈیالا جیل میں سزائے موت کے قیدی، خواتین اور نوعمر بچوں کے بیرکوں کا دورہ کیا۔
اس دوران چیف جسٹس نے نوعمر قیدی بچوں کیلئے الگ سے کورٹ متعین کرنے اور بچوں کی جانچ پڑتال کیلئے ایڈمنسٹریٹو جج تعینات کرنے کا حکم دیا۔
جسٹس اطہر من اللہ نے نوعمر بچوں کے کیسز ترجیحی بنیادوں پر دیکھنے کی ہدایت کیی اور چیف کمشنر کو قیدی بچوں کیلئے اسپیشل وین مہیا کرنے کا حکم بھی دیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریڈنٹ اڈیالہ جیل کو کم عمر قیدی بچوں کے لیے اچھا آفیسر تعینات کرنے کی ہدایت کی۔
اس کے علاوہ چیف جسٹس نے اردو میں ترجمہ کرکے قیدیوں کو ان کے حقوق بتانے اور اڈیالہ جیل کے وہ قیدی جن کے وکیل نہیں یا استطاعت نہیں رکھتے ان کو وکیل فراہم کرنے کا حکم جاری کیا۔
اس دوران خواتین قیدیوں نے دن دو بجے شکوہ کیا کہ صبح چھ بجے سے انتظار کررہے ہیں کھانا ابھی تک نہیں دیا گیا۔
ایک کم عمر قیدی نے جسٹس اطہر من اللہ سے شکیات کی کہ چوری کا کتا خریدا تھا واپس بھی کردیا ہے پھر بھی جیل میں ہوں۔
جیل کے قیدیوں میں سے سیک نے بتایا کہ آج بھی پیسے دیکھ کر سارے کام ہوتے ہیں منشیات بھی آتی ہے۔ پیسے نہ دیں تو یہ پھر کہتے ہیں قانون میں نہیں ہے۔
مراعات کلے سوال پر آئی جی جیل خانہ جات کا کہنا تھا کہ اے کلاس ختم کردی ہے بی اور سی کلاس برقرار ہے۔
Comments are closed on this story.