Aaj News

ہفتہ, نومبر 16, 2024  
13 Jumada Al-Awwal 1446  

سندھ ہائیکورٹ کا پبلک پراپرٹیز سے سائن بورڈز ہٹانے کا حکم

غیرقانونی بورڈز لگوانے والے سرکاری افسران کے خلاف بھی کارروائی ہوگی
شائع 26 اکتوبر 2022 04:07pm
کراچی کی سڑکوں پرمختلف کمپنیوں کے بڑے بڑے سائن پورڈ آویزاں ہیں، تصویر: انٹرنیٹ
کراچی کی سڑکوں پرمختلف کمپنیوں کے بڑے بڑے سائن پورڈ آویزاں ہیں، تصویر: انٹرنیٹ

سندھ ہائی کورٹ نے بل بورڈز اور ہولڈنگز کے خلاف موثر کارروائی کا حکم دے دیا ۔

سندھ ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے2018 میں سنائے جانے والے فیصلے کی روشنی میں فلائی اوورز، پیڈ اسٹیرین برجز اور تمام پبلک پراپرٹیز سے سائن بورڈز ہٹانے کا حکم دیا۔

جسٹس عرفان سعادت نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق بل بورڈز کے خلاف کارروائی کی جائے۔

عدالت نے سندھ حکومت، کے ایم سی، تمام کنٹونمنٹ بورڈز کو 15 نومبر کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

جسٹس عرفان سعادت نے کہا کہ غیرقانونی بورڈز لگوانے والے سرکاری افسران کے خلاف بھی کارروائی ہوگی اور ہم ناظرمقرر کرکے شہر بھر میں اس حوالے سے کی جانے والی کارروائیوں کا جائزہ بھی لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پبلک پراپرٹیز اور ہیڈ برج، پیڈ اسٹرین برج، سروس لائنز پر بل بورڈز نہ لگانے کا حکم دیا تھا۔

جسٹس عرفان سعادت نے واضح کیا کہ سپریم کورٹ نے 17 اکتوبر 2018 کو بھی بل بورڈز، ہورڈنگز پر پابندی کا حکم دیا تھا۔

عدالت نے حکم دیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عمل درآمد کیا جائے۔

واضح رہے کہ اشتہاری کمپنیز نے بل بورڈز پر کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے ٹیکس لیوی کے خلاف عدالت سے رجوع کررکھا ہے۔

سپریم کورٹ نے 2018 میں از خود نوٹس کیس میں پبلک پراپرٹیز پر بل بورڈز، ہورڈنگز،پینا فلیکس پر پابندی کا حکم دیا تھا۔

karachi

Sindh High Court