Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

عمران خان کا جمعے سے لانگ مارچ کرنے کا اعلان

لانگ مارچ کا آغاز لاہور سے جمعہ کی صبح 11 بجے ہوگا
اپ ڈیٹ 25 اکتوبر 2022 09:17pm
Breaking | Imran Khan announce long march from Liberty Chowk | Aaj News

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے حکومت کے خلاف جمعے سے لانگ مارچ کرنے کا اعلان کردیا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جمعے سے لانگ ماچ کر رہا ہوں جس کا آغاز لاہور سے صبح 11 بجے لبرٹی چوک سے ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے غیر ذمہ دار کہا گیا، یہ مارچ کوئی سیاست نہیں بلکہ آزادی کی جنگ ہے، ہم پاکستان کے مستقبل کی جنگ لڑ رہے ہیں اور یہ جہاد فیصلہ کرے گا کہ پاکستان نے کدھر جانا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ یہ اور ان کے ہینڈلرز سمجھتے ہیں ہم بھیڑ بکریاں ہیں ان کی غلامی کریں گے، حقیقی آزادی مارچ کا کوئی ٹائم فریم نہیں، ہم جی ٹی روڈ سے عوام کو لے کر اسلام آباد پہنچیں گے جہاں سارے پاکستان سے عوام آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مارچ پُر امن احتجاج ہوگا، ہم پر امن احتجاج کرتے ہیں ہمارے جلسوں میں فیملیز آتی ہیں، ہم لڑائی کرنے نہیں جارہے نہ ہم ریڈ زون میں جا رہے ہیں، ہم وہاں جلسہ کریں گے جہاں عدالتوں نے ہمیں اجازت دی ہوئی ہے، ہم نے سب کو پر امن رہنےکی ہدایت کی ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان نے ہمارے خلاف 2 مارچ کیے، بلاول نے بھی ایک مارچ کیا، مریم نواز نے بھی لانگ مارچ کیا جو گوجر خان میں ہی رہ گیا تھا، اس وقت تو کسی کو خیال نہیں آیا کہ ملک کے معاشی حالات ٹھیک نہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے لانگ مارچ پہلے شروع کر دینا تھا، مئی کو ہمارے پر امن احتجاج پر تشددکیا گیا، 25 مئی کو صرف ملک کی خاطر لانگ مارچ کال آف کیا، سندھ ہاؤس میں لوگوں کو خرید کر ہماری حکومت گرائی گئی، جولائی کے ضمنی الیکشن جیتنےکے بعد میرے اوپر مقدمات کی بارش کر دی گئی، میرے اوپر 20 سے زائد ایف آئی آرز کاٹ دی گئی ہیں۔

پاکستانی مقتول صحافی ارشد شریف کے حوالے سے عمران خان نے کہ ارشد شریف ایک محب وطن پاکستانی تھا، ساری صحافی برادری جانتی ہے ارشد شریف اپنے ملک کے لیےکھڑا ہوتا تھا، سب جانتے ہیں کہ اس کے گھر میں دو شہادتیں ہوئی ہیں، میں نے دو بار ارشد کو کہا کہ وہ ملک چھوڑ کر چلا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لانگ مارچ سیاست سے بہت اوپرکی چیز ہے، یہ جہاد ہے، یہ فیصلہ کرےگا پاکستان نےکدھر جانا ہے، یہ جہاد فیصلہ کرے گا کہ کیا چوروں کی غلامی کرنی ہے یا نہیں، ان کے ہینڈلرز سمجھتے ہیں ہم بھیڑ بکریاں ہیں، یہ ہماری حقیقی آزادی کا مارچ ہے، ملتان میں ہمارے ایم پی ایز کو نامعلوم نمبرز سے فون آرہے کہ مارچ میں شرکت نہ کرنا۔

عمران خان نے کہا کہ کیا قوم بھیڑ بکریوں کی طرح بیٹھی رہے، جب تک میں زندہ ہوں میں نے سارے چوروں اور اس نظام کا مقابلہ کرنا ہے، میں ایک سیاسی جماعت ہوں مجھے امریکا کے پیر پکڑ فیصلے نہیں کروانے، میں نے 6 ماہ میں عوام کو باہر نکال کر دکھا دیا ہے، گرفتاری کے لیے میں بڑی دیر سے تیار بیٹھا تھا، میرا بیگ بھی تیار رہتا ہے، اللہ کا حکم ہے اچھائی کے ساتھ اور برائی کے خلاف کھڑے ہو۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میں چیلنج کرتا ہوں ن لیگ پنجاب میں مقابلہ کرے کہیں مجھے جیت کردکھادے، میں آصف زرداری کو بھی چیلنج کرتا ہوں وہ مجھے اب سندھ میں جیت کر دکھا دے، میں آصف زرداری کو چیلنج کر رہا ہوں کہ اگلا پروگرام سندھ آنے کا ہوگا۔

PDM

imran khan

lahore

pti long march

politics Oct 26

PTI long march 2022