Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

کلفٹن گینگ ریپ: سیلاب متاثرہ بچی کا عدالت کے روبرو بیان ریکارڈ

ملزمان راشن دینے کے بہانے گاڑی میں بٹھا کر لے گئے۔
اپ ڈیٹ 28 اکتوبر 2022 04:46pm

کلفٹن میں سیلاب متاثرہ کمسن بچی سے اجتماعی زیادتی کے کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کے روبرو بچی کا بیان ریکارڈ کرلیا گیا۔

عدالتی ذرائع کے مطابق شکارپور سے تعلق رکھنے والی بچی نے عدالت میں دئے گئے بیان میں کہا کہ ملزمان راشن دینے کے بہانے گاڑی میں بٹھا کر لے گئے۔

بچی نے عدالت کے روبرو بتایا کہ نامعلوم جگہ پر دونوں ملزمان نے زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر نجی مال کے قریب چھوڑا اور چلے گئے۔

مقدمے میں ملزمان کی شناخت پریڈ بھی ہو چکی ہے، متاثرہ بچی نے دونوں ملزمان کو شناخت کیا تھا۔

ملزم غلام رسول اور خالد حسین جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی کسٹڈی میں ہیں۔

پولیس نے دو ملزمان کی گرفتاری ظاہر کردی

کراچی پولیس چیف نے چند روز قبل بچی کے ریپ میں ملوث دو ملزمان کی گرفتاری ظاہر کی تھی۔**

کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو پریس کانفرنس میں بتایا کہ ایک ملزم کو کراچی دوسرے کو ٹنڈو الہٰ یار سے گرفتار کیا، ملزمان کی گرفتاری سی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے عمل میں آئی۔

پولیس چیف نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے 72 گھنٹے سے کم وقت میں اہم کیس حل کیا گیا۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی کے مطابق جو گاڑی واردات میں استعمال ہوئی وہ چند روز قبل ہی گھوٹکی کے رہائشی شخص نے فروخت کی تھی، ایک ملزم واردات کے بعد گاؤں فرار ہوگیا جسے وہاں سے گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے اعتراف جرم بھی کرلیا ہے، جبکہ کیس کو مضبوط بنانے کے لئے گاڑی کا کیمیکل ایگزامن اور ملزمان کا میڈیکل کرایا جارہا ہے۔

پولیس چیف نے دعویٰ کیا کہ شہر میں پولیس متحرک ہے اور آپریشن کے ساتھ انویسٹی گیشن کا شعبہ بھی بہتر کام کر رہا ہے۔

چار مشتبہ افراد زیر حراست

گزشتہ روز پولیس نے چار مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ متاثرہ بچی کے اغوا اور زیادتی میں کار سوار دو نامعلوم ملزمان ملوث ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق واقعے کے حوالے سے سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی موصول ہوئیں ہیں جس میں پرانے ماڈل کی آلٹو گاڑی میں بچی کو لے جایا گیا اور دو گھنٹے بعد واپس چھوڑا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ بوٹ بیسن تھانے میں درج ہے اور ملوث ملزمان کی تلاش جاری ہے.

پولیس کے مطابق زیرِ حراست افراد میں چوکیدار اور سیکیورٹی گارڈ بھی شامل ہے جن سے پوچھ گچھ جاری ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچی کی میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے، میڈیکل کیلئے بچی کے کپڑے اور دیگر شواہد بھیجے تھے۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ مختلف زاویوں سے مقدمے پرکام کر رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کا نوٹس

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رابطہ کرکے انہیں گینگ ریپ اور ملزمان کو گرفتار کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید اوڈھو نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ متاثرہ بچی اور اس کے 6 چھوٹے بہن بھائی اپنی والدہ کے ہمراہ عبد اللہ شاہ غازی مزار کے اطراف رہائش پذیر تھے جن کا تعلق ضلع شکارپور سے ہے۔

واقعے کی تفصیلات

اتوار کی صبح تقریباً 11 بجے کے قریب بوٹ بیسن تھانے کے علاقے کلفٹن بلاک 4 میں واقع مقامی شاپنگ مال کے باہر سے سیلاب سے متاثرہ 10 سالہ بچی کو زبردستی اغوا کیا گیا اور تقریباً دو بجے بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا کر اسی مقام پر چھوڑ دیا گیا۔

شام میں بچی کی حالت غیر ہوئی تو اسے جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں بچی کے ساتھ گینگ کی تصدیق ہوگئی۔ جس کے بعد پولیس سرجن کی جانب سے ضلع ساؤتھ پولیس کو آگاہ کیا گیا۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ کے مطابق بچی کی حالت اس قدر بری تھی کہ آپریشن تھیٹر میں ہی ایگزامن کرنا پڑا، ابتدائی معائنے سے لگ رہا تھا کہ بچی کے ساتھ گینگ ریپ ہوا۔

بچی کے جسم پر خروش اور تشدد کے نشانات ہیں، ڈی این اے اور دیگر ٹیسٹ کے لیے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق متاثرہ بچی نے اپنے ابتدائی بیان میں پولیس کو بتایا کہ دو نامعلوم افرادنےاسے زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔

واقعے کا مقدمہ الزام نمبر 2022/672 بجرم دفعہ 34/376،364 اے کے تحت بوٹ بیسن تھانے میں درج کر لیا گیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق متاثرہ بچی کا تعلق شکارپور سے ہے۔ سیلاب کے باعث متاثرہ بچی اپنی والدہ اور دیگر بہن بھائیوں کے ہمراہ کراچی منتقل ہوئی تھی اور کلفٹن شاہ رسول کالونی میں فٹ پاتھ پر رہ رہی تھی، پولیس نے شواہد کی روشنی میں تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

CM Sindh

karachi

Child Rape

Rape Case