رواں سال کے آخری سورج گرہن کا آغاز
رواں سال کے دوسرے اور آخری سورج گرہن کا آغاز دنیا بھر میں ہوچکا ہے، یہ جزوی گرہن پاکستان میں دوپہر ایک بج کر 58 منٹ پر شروع ہوا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان میں سہ پہر 4 بجے جزوی سورج گرہن اپنے عروج پر ہوگا جبکہ اس کا اختتام شام 6 بج کر2 منٹ پر ہوگا۔
ماہرین فلکیات کے مطابق ماہرین فلکیات کے مطابق یہ جزوی سورج گرہن پاکستان سمیت ایشیا، یورپ، شمال مشرقی افریقا کے کئی ممالک میں دیکھا جائے گا۔
فلکیاتی انجمن جدہ کے سربراہ ماجد ابوزھرہ کے مطابق یہ جزوی سورج گرہن پوری دنیا میں 4 گھنٹے4 منٹ تک جاری رہے گا۔
سورج گرہن مکہ مکرمہ کے معیاری وقت کے مطابق صبح 11بج کر 58 منٹ سے سہہ پہر 4 بج کر2 منٹ تک جاری رہے گا جسے مملکت کےتمام علاقوں میں دیکھا جائے گا۔
مکہ مکرمہ ریجن میں یہ 2 گھنٹے 7 منٹ تک رہے گا، دوپہرایک بجکر 33 منٹ پرآگاز کے بعد 2 بج کر 39 منٹ پریہ اپنے عروج پرہوگا اور سہ پہر3 بجکر40 منٹ پراختتام پزیر ہوجائے گا۔
جزوی سورج گرہن مدینہ منورہ میں دوپہرایک بجکر 24 منٹ پرشروع ہوکر 2 بجکر33 منٹ پرعروج پرپہنچے گا جس کے بعد سہہ پہر3 بج کر37 منٹ پراس کا اختتام ہوجائے گا۔
العریبیہ اردو میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹر بین الاقوامی فلکیات مرکز انجینئر محمد شوکت اودے کا کہنا ہے کہ یہ سورج گرہن یورپ، شمال مشرقی افریقہ، مغربی اور وسطی ایشیا کے بیشتر حصوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ سورج گرہن ہمیشہ مغربی علاقوں سے شروع ہوکر بتدریج مشرق کی طرف بڑھتا ہے، دنیا کے لیے یہ شمال مغربی یورپ سے آئس لینڈ کے قریب صبح 8 بج کر 58 منٹ جی ایم ٹی پرشروع ہوگا۔ آہستہ آہستہ شمالی افریقہ اور پھرمغربی ایشیا کی طرف بڑھنے والا جزوی سورج گرہن صبح 11 بجے اپنے عروج پرپہنچے گا اور دوپہر ایک بج کر 2 منٹ پربحیرہ عرب کے وسط میں ختم ہوجائے گا۔
عرب ممالک کے لیے سورج گرہن کا سب سے زیادہ فیصد شمالی عراق، پھرلیونٹ اورجزیرہ نما عرب کے شمالی حصے میں، پھرمصراورجزیرہ نما عرب کے جنوبی حصے میں اورسب سے کم لیبیا اور تیونس میں ہوگا۔
بین الاقوامی مرکز فلکیات نے گرہن کے وقت براہ راست سورج کی جانب دیکھنے سے منع کرتے ہوئے سختی سے انتباہ کیا ہے کہ ایسا کرنے سے آنکھوں کو نقصان پہنچ سکتا ہےجومستقل اندھے پن تک کا باعث بن سکتا ہے۔
بین الاقوامی مرکز فلکیات ابوظہبی میں واقع فلکیاتی سیل آبزرویٹری سے گرہن کی براہ راست نشریات نشرکرے گا جنہیں سوشل میڈیا پرمختلف چینلز پرفالو کیا جا سکتا ہے۔
گرہن کو ننگی آنکھ سے دیکھنے کا محفوظ طریقہ یہ ہے کہ خصوصی چشمے کا استعمال کیا جائے، اس مقصد کیلئے ماہرین ویلڈ نگ آئرن نمبر 12 یا 14 میں سے کسی ایک نمبرکا فلٹر تجویز کرتے ہیں۔
Comments are closed on this story.