کراچی کا سیوریج سسٹم: جاں بحق شخص کے اہلخانہ عدالت پہنچ گئے
نارتھ کراچی میں جان لیوا نالے کے حادثے کے متاثرہ شہری نے انصاف کے حصول کے لئےعدالت کا دروازہ کھٹکا دیا۔
گزشتہ برس 28 فروری کو نارتھ کراچی سیکٹر چار کے مین روڈ پر ایک انسانی جان کا نقصان اس وقت ہوا جب مرکزی نالہ گیس بھرجانے کے باعث دھماکے سے پھٹ گیا۔
دھماکے کے نتیجے میں وہاں سے گزرنے والا 53 سالہ محمد فرید جان سے ہاتھ دھوبیٹھا جبکہ دیگر 3 افراد زخمی ہوئے، برساتی نالے میں گیس بھرنے کی وجہ گیس کے پاس ہونے والی راستوں کو بند ہونا تھا۔
محمد فرید کی ہلاکت پران کے اہل خانہ نے مقدمہ درج کرایا اورعدالت کا رخ کیا لیکن 20 ماہ گزرجانے کے باوجود تفتیشی افسر نے پیش رفت رپورٹ ہی نہیں جمع کرائی۔
فرید کے بھائی مدعی مقدمہ ریحان کا کہنا ہے کہ ہم نے ذمہ داران کے خلاف کارروائی اور ہرجانے کا دعوی کیا ہے لیکن یہاں حال یہ ہے کہ متاثرہ مقام اسی حالت میں ہے جس سے مزید حادثات ہورہے ہیں۔
مقامی عدالت میں ہرجانے کے دعوے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کے خلاف ایکسڈنٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ زیر سماعت ہے لیکن ہر محکمہ ایک دوسرے پر زمہ داری ڈال رہا ہے ہے اور شاہراہ کی صورتحال جوں کی توں ہے۔
محمد فرید اپنی جان سے گیا اور شاہراہ تباہ ہوگئی مقدمہ بھی درج ہوا لیکن 20 ماہ گزرنے کے باوجود نہ تو ذمہ داران کا تعین ہوسکا نہ متاثرہ مقام کی مرمت جہاں روزانہ کئی حادثات اب بھی ہورہے ہیں۔
Comments are closed on this story.