”مائنس ون“ کا نتیجہ ”مائنس آل“ ہوگا، شیخ رشید
سابق وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ انہوں نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کی کال دینے کا کہا تھا، عمران خان کو خدشہ ہے کہ مائنس ون کے نتیجے میں سب مائنس ہو جائے گا۔
شیخ رشید نے موجودہ حکومت کو نتائج سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ”عمران خان کو ملکی سیاست سے باہر کرنا مائنس ون نہیں بلکہ مائنس آل ہوگا۔“
انہوں نے کہا کہ ملک تیزی سے سیاسی محاذ آرائی کی طرف بڑھ رہا ہے۔
ملک کی بگڑتی ہوئی سیاسی اور معاشی حالت پر اتحادی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت میں سیاسی شعور کی کمی ہے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے واضح طور پر کہا کہ مخلوط حکومت نے عمران خان کو سیاست سے مائنس کرنے کا منصوبہ بنایا تو وہ اس کا بدلہ یقینی بنائیں گے اور اس کا نتیجہ ان کے سیاسی کیریئر کے لیے بھی ’مائنس آل‘ ہوگا۔
فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے
دوسری جانب سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت کا منصوبہ عمران خان کو سیاست سے باہر کرنا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ”ہم مائنس ون کا فیصلہ قبول نہیں کرتے۔“
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عوام اب بھی عمران خان اور پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں کیونکہ عوام نے ضمنی انتخاب میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو مسترد کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی سربراہ کے خلاف فیصلے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے قریشی نے کہا کہ ای سی پی کے پاس عمران خان کو نااہل کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی اس فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرے گی، عمران خان ”پارٹی کے چیئرمین ہیں اور رہیں گے“۔
فیصلہ چند گھنٹے بھی نہیں چلے گا
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے ای سی پی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی نااہلی کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) میں لے جائے گی اور یہ فیصلہ چند گھنٹے بھی نہیں چلے گا۔
الیکشن کمیشن کا توشہ خانہ ریفرنس پر فیصلہ
پی ٹی آئی رہنماؤں کا ردعمل چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں ای سی پی کے چار رکنی بینچ کے متفقہ فیصلے کے اعلان کے بعد سامنے آیا، جس میں پی ٹی آئی چیئرمین کو نااہل قرار دیا گیا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان اب رکن قومی اسمبلی نہیں رہے، انہوں نے جھوٹا بیان حلفی جمع کرایا اور بدعنوانی میں ملوث رہے ہیں۔
انتخابی نگراں ادارے نے عمران خان کی قومی اسمبلی کی نشست خالی قرار دے دی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان اب صادق اور امین نہیں رہے، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
Comments are closed on this story.