سواتی پر تشدد، سینیٹ قائمہ کمیٹی نے میڈیکل بورڈ ممبران کو طلب کرلیا
سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے تحریک انصاف کے گرفتار رہنما اعظم سواتی کی گرفتاری اور تشدد کے معاملے پر میڈیکل بورڈ ممبران کو طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا جس میں سینیٹر کامران مائیکل نے کہا کہ جو بتایا جا رہا ہے اگر ویسا ہی ہے تو یہ قابل مذمت ہے، کمیٹی کو ایکشن لینا چاہئے اور معاملے کی انکوائری ہونی چاہئے۔
اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) احمد اسحاق نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آرکے بعد اریسٹ وارنٹ لیا، رات کے 1 بج کر چالیس منٹ پر چھاپہ مارا، 5 بج کر دس منٹ پر جی 13 تھری تھانے لے کر گئے اور 8 بج کر 45 منٹ پر ہم نے اعظم سواتی کو عدالت میں پیش کیا۔
متنازعہ ٹوئٹس کیس: اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ جب تک وہ ہماری حراست میں رہے انہیں چھوا بھی نہیں، ہماری حراست میں انہیں میڈیسن اور گھر کا کھانا دیا گیا، ان کا دو بار طبی معائنہ کرایا گیا تاہم اعظم سواتی نے عدالت میں پیش ہوتے ہی تشدد کا الزام لگایا جس کے بعد میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا۔
ایف آئی اے سائبر کرائم حکام کی بریفنگ کے بعد چیئرمین کمیٹی نے نے میڈیکل بورڈ ممبران کو طلب کرنے کا متفقہ فیصلہ کرلیا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی مقامی عدالت نے متنازعہ ٹوئٹس کیس میں گرفتارپی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جو کل سنایا جائے گا۔
Comments are closed on this story.