سارہ انعام قتل کیس: ملزم شاہ نواز کی والدہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سارہ انعام قتل کیس میں مرکزی ملزم شاہ نواز امیر کی والدہ ثمینہ شاہ کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ۔
سارہ قتل کیس میں اعانت جرم میں گرفتار ثمینہ شاہ کو پولیس نے سینئرسول جج محمد عامرعزیر کی عدالت میں پیش کیا ۔
پولیس نے 5 روزکے مزید ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ملزمہ کو کل ضمانت خارج ہونے پر گرفتار کیا گیا۔
مزید پڑھیں: سارہ انعام قتل کیس: مرکزی ملزم شاہ نواز امیر کی والدہ گرفتار
جج نے چالان پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کیا آپ نے اس مقدمے کا چالان جمع کرا دیا ہے؟ 14 دن کا وقت گزر چکا ابھی تک چالان جمع نہیں کرایا۔
جس پر تفتیشی افسر نے آج ہی چالان جمع کروانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ ملزمہ سےلاکٹ برآمد کرنا ہے۔
ملزمہ کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کی استدعا کی ۔
بعدازاں عدالت نے ملزمہ ثمینہ شاہ کا 2روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکرتےہوئے انہیں پولیس کے حوالے کردیا۔
گزشتہ روز ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سہیل شیخ نے سارہ انعام قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ نواز امیر کی والدہ ثمینہ شاہ کی ضمانت خارج کردی تھی۔
ضمانت خارج ہونے کے بعد پولیس نے ملزمہ کو کمرہ عدالت کے باہر سے گرفتار کرلیا تھا۔
کیس کا پس منظر
ایاز امیر کی بہو سارہ کو ان کے بیٹے شاہنواز امیر نے 23 ستمبر کی شب لڑائی جھگڑے کے چک شہزاد کے ایک فارم ہاؤس میں سرپرجم میں استعمال ہونے والے ڈمبل کے وار سے قتل کردیا تھا۔
ملزم واردات کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا تھا تاہم پولیس نے چھاپہ مار کر اسے حراست میں لے لیا اورتھانہ شہزاد ٹاؤن منتقل کر دیا۔
مقتولہ سارہ کی فیملی کینیڈا میں رہائش پزیرہونے کےسبب قتل کا مقدمہ تھانہ شہزاد ٹاؤن کے ایس ایچ اوسب انسپکٹر نوازش علی خان کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
کینیڈا کی شہریت رکھنے والی 37 سالہ مقتولہ سارہ 3 روز قبل ہی دبئی سے پاکستان پہنچی تھیں جہاں وہ ملازمت کرتی تھیں۔
شاہنوازاور سارہ کی شادی چند ماہ قبل ہی ہوئی تھی جس سے قبل ان کی سوشل میڈیا کے ذریعے دوستی ہوئی تھی۔
Comments are closed on this story.